ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہو گی، سینیٹر شیری رحمن

اسلام آباد۔10اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ ملک کو تاریخ کے تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے، ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متاثرین کی مدد کرنا ہو گی، اپوزیشن کو سیاسی محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے، اپوزیشن کو جلسوں کے لئے لوگ نہیں مل رہے، یہ لوگوں سے لانگ مارچ کے لئے حلف لے رہے ہیں۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ ملک کو تاریخ کے تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے، تین کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، دو کروڑ سے زائد افراد کو ضروریات زندگی کی ضرورت ہے، ان لوگوں کو مشکلات اور بدحالی کا سامنا ہے، بلوچستان میں پانی خشک ہونے کے باوجود مشکلات برقرار ہیں، ایک تہائی پاکستان زیر آب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نقصانات کا تخمینہ 40 ارب ڈالر ہے، حالانکہ نقصانات اس سے کہیں زیادہ ہیں، 13 ہزار کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئی ہیں، سینکڑوں پل تباہ ہوئے ہیں، سندھ کا بڑا حصہ زیر آب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی کے باعث ملیریا، ڈینگی سمیت پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ ملک میں سیلاب کے باعث خوفناک مناظر دیکھنے کو ملے ہیں، لوگوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے، سب کو اس معاملے پر اجتماعیت اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے باعث توانائی اور خوراک کا عالمی سطح پر بحران ہے، پاکستان کو ایسی صورتحال میں تشویشناک حالات کا سامنا ہے، ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متاثرین کی مدد کرنا ہو گی، اپوزیشن کو سیاسی محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے، ان کو جلسوں کے لئے لوگ نہیں مل رہے، یہ لوگوں سے لانگ مارچ کے لئے حلف لے رہے ہیں، یہ لوگوں کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، ان کو شرم آنی چاہیے، فسطائیت کا بدترین مظاہرہ کر رہے ہیں۔