لاہور۔20نومبر (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ ہم ایک حلف کے پابند ہیں، فیصلے انصاف اور ضمیر کے مطابق کیے،عدالت جو فیصلہ کرنا چاہتی ہے کرتی ہے کسی کی مرضی سے نہیں کرتی ،قانون کے مطابق فیصلے کرنا میرے اور دیگر ججز کا کام ہے،پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہے، انسانوں کی نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو لاہور میں سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے سینئر قانون دان ، سیاستدان ،صحافی اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی ۔
کانفرنس کا افتتاح چیف جسٹس پاکستان گلزار حمد نے کیا ۔ افتتاحی سیشن سے چیف جسٹس لاہو رہائی کورٹ امیر بھٹی ،چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے بھی خطاب کیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں پر سے لوگوں کا بھروسہ ختم نہ کریں، ہمیں روکنے کی آج تک کسی کی ہمت نہیں ہوئی، ہر فیصلہ کرنے کے لیے آزاد ہیں،یہ تاثر درست نہیں کہ عدالتیں اداروں کے دبا ئومیں کام کر رہی ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میں اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کرتا ہوں یہی کردار میرے باقی ججز کا ہے ،کسی ادارے کی بات سنی نہ باتوں میں آیا، ہم ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز محنت کے ساتھ کام کر رہے ہیں، کسی نے میرے کام میں مداخلت نہیں کی، آئین اور قانون کے مطابق فیصلے دئے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ فیصلوں کو صحیح اور غلط کہتے ہیں یہ سب کی اپنی رائے ہے،ہر ایک کو اپنی رائے کا اختیار ہے۔دو روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے 120ماہرین افغانستان کی صورتحال اور اس کے اثرات ،خواتین کے خلاف تشدد ، مذہبی آزادی ، پاکستان میں جمہوریت کو برقرار رکھنے میں درپیش مشکلات و دیگر موضوعات پر خطاب کریں گے ۔
کانفرنس سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی ، صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون ،وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل خوشدل خان ، سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی ،پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر ، ہالینڈ کے سفیر کینیڈا کے ہائی کمشنر ،ایمنسٹی انٹرنیشنل ،یواین ڈی پی و دیگر اداروں کے نمائندے اور اہم شخصیات خطاب کریں گے۔