سندھ میں اربوں روپے مالیت کی گندم چوری سے متعلق چیئرمین نیب کا بیان سندھ حکومت کی حقیقت قوم پر آشکار کرگیا،اسدعمر

113

اسلام آباد۔30دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی واصلاحات ومرکزی سیکرٹری جنرل اسدعمر نے کہا ہے کہ سندھ میں اربوں روپے مالیت کی گندم چوری سے متعلق چیئرمین نیب کا بیان سندھ حکومت کی حقیقت قوم پر آشکار کرگیا، قوم نے دیکھ لیا کہ وسائل کی کمی کے واویلے سے لیکر سندھ میں مہنگائی کے شور تک کی اصل وجوہات کیا ہیں،

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی واصلاحات اسدعمر نے کہا کہ سندھ کے عوام کا پیسہ چھابڑی اور فالودے والوں کے اکاؤنٹس، ان کی گندم ”چوہوں“ سے برآمد ہورہی ہے،جب پیپلزپارٹی مہنگائی کا رونا رو رہی تھی اس وقت سندھ میں ”چوہے“ سرکاری گوداموں میں محفوظ گندم پر ہاتھ صاف کررہے تھے،سندھ اور پنجاب دونوں گندم پیدا کرنے والے صوبے ہیں،پنجاب میں آٹا سستا جبکہ سندھ میں 20 کلو کا تھیلا 300 روپے مہنگا عوام کو بیچا جارہا تھا،سندھ کے عوام کو آٹا مہنگا ملنے کی وجہ یہ ہے کہ انکے ”چوہے“ 20 ارب کی گندم ٹھکانے لگانے میں مصروف تھے،

سندھ کے سرکاری گوداموں سے اربوں روپے مالیت کی گندم پہلی مرتبہ ”چوہوں“ کی بھینٹ نہیں چڑھی، فرق یہ ہے کہ پہلے ”چوہے“ طاقتور اور احتساب کا شکنجہ کمزور تھا،وزیراعظم عمران خان اقتدار میں آئے تو نیب کیلئے ان بے لگام “چوہوں“ کا تعاقب ممکن ہوا،آج ”چوہے“ سندھ کے سرکاری گوداموں سے ہڑپ کی گئی گندم ہضم کرنے کی بجائے اُگل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہی نہیں پنجاب کے خزانے پر نقب لگانے والے ”چوہے“ بھی کھایا گیا مال اُگل رہے ہیں،پنجاب کے محکمہ انسدادِ بدعنوانی نے تحریک انصاف کی حکومت کے 31 ماہ میں قوم کے چوری شدہ 220 ارب روپے واپس نکلوائے۔2018 میں عمران خان نے حکومت سنبھالی تو 2020 تک اسی نیب نے 484 ارب روپے بدعنوان عناصر سے واپس نکلوائے،

احتساب کے نظام کی تباہی پہلے کیطرح آج بھی حزب مخالف کی جماعتوں کی اولین ترجیح ہے، اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے کل چوروں سے سمجھوتہ کیا نہ آئندہ کبھی کریں گے، ہر طاقتور قانون کے تابع ہر بدعنوان احتساب کے شکنجے میں جکڑا جائے گا۔