بجٹ پر سینٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں

66
بجٹ پر سینٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 23 ۔ 2022 کے بجٹ پر سینٹ کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات پیش کردی گئیں جن میں خیبرپختونخوا کے انضمام شدہ قبائلی علاقوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں استثنیٰ دینے ، سوڈا، جوسز اور انرجی ڈرنکس میں شوگر کی مقدار کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے ، موبائل فون پر ایڈوانس آئی ٹی ٹیکس میں 8 فیصد کمی کرنے،

فارماسیوٹیکل کمپنیز کی جانب سے 15 فروری 2022ء تک جمع کرائے جانے والے سیلز ٹیکس کو فوری طور پر ریفنڈ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں سینٹ کی جانب سے بھجوائی گئی سفارشات پیش کی گئیں جن میں غیر منافع بخش تنظیموں کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ اور انہیں دوسرے شیڈول میں شامل کئے جانے کی تجویز دی گئی۔

قومی اسمبلی میں ان سفارشات پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ سینٹ سے 37 صفحات پر مشتمل سفارشات آئی ہیں لیکن کسی نے ملک کو کھوکھلا کرنے والے نظام ، سودی کاروبار کے حوالے سے کوئی تجاویز نہیں دیں۔ سابق فاٹا کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ کی سفارش کی گئی ہے، اس کی تائید کرتے ہیں۔ اس میں پاٹا (مالاکنڈ ڈویژن) کو شامل کرکے 2035ء تک تمام ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ پورے ملک کے تمام ہسپتالوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی سفارش اہم ہے۔ موبائل فون پر ایڈوانسڈ ٹیکس کم کیا جائے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کم ہے۔

کووڈ۔19 کی وجہ سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ 20 فیصد کم سے کم اضافہ کیا جائے۔ پنشنروں کی پنشن کم ہے، اس میں اضافہ کیا جائے۔ شوگر سے بننے والے ڈرنکس امراض قلب اور شوگر کا موجب ہیں، ان پر پابندی لگائی جائے یا ٹیکس بڑھایا جائے۔ پی ٹی آئی کی رکن وجیہہ قمر نے کہا کہ فارما سیوٹیکل مواد پر 17 فیصد ٹیکس کو صفر کیا جائے۔ آئی ٹی انڈسٹری پر ٹیکس کریڈٹ کے خاتمہ پر نظرثانی کی جائے۔ این جی اوز کو سیکنڈ شیڈول میں شامل کرنے اور ٹیکس چھوٹ دی جائے یہ تجویز اہم ہے۔ پی ایس ڈی پی میں خواتین ارکان کے لئے منصوبوں کے حوالے سے کمیٹی بنادی جائے۔ سینٹ اسمبلی کے ملازمین کے لئے اعزازیہ ہونا چاہیے۔