قوم کوایمان داری کا لیکچردینے والے عمران خان کوفارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء محمدزبیر کی پریس کانفرنس

139
قوم کوایمان داری کا لیکچردینے والے عمران خان کوفارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء محمدزبیر کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔30جولائی (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء محمدزبیرنے کہاہے کہ قوم کوایمان داری کا لیکچردینے والے عمران خان کوفارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا، فنانشل ٹائمز کی سٹوری فارن فنڈنگ کاایک چھوٹاسا حصہ ہے، حضرت عمرفاروق کی چادرکی مثالیں دینے والا عمران خان خوداحتساب کیلئے تیارنہیں ہے، عمران خان سے فارن فنڈنگ کا سوال کریں گے اور باربار کریں گے۔

ہفتہ کویہاں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما محمدزبیرنے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس 8 سال سے الیکشن کمیشن میں پڑاہے تاکہ عمران خان اورپی ٹی آئی اس کاجواب دیں، یہ ایک سادہ کیس ہے، باہرسے پیسے آئے ہیں اورملکی قانون کے مطابق ان پیسوں کے زرائع اورماخذ بتانا ضروری ہے، یہ کیس مسلم لیگ ن یاپی پی پی نے نہیں بلکہ اکبرایس بابر نے فائل کیاتھا جومسلم لیگ ن کے بانی رکن ہے، اکبرایس بابرنے 2014 میں یہ کیس فائل کیا اورشواہدپیش کئے جس میں واضح طورپربتایاگیاتھا کہ کونسے زرائع سے کون سے اکاونٹس میں کتنے پیسے آئے تھے اوران میں سے کتنے ڈکلئیرکئے گئے اورکونسے ڈکلئیرنہیں کئے، ملکی قانون کے مطابق تمام پیسوں کے زرائع اوران منتقل ہونے والی اکاونٹس کوڈکلئیرکرنا ضروری ہے،

عمران خان سب سے زیادہ سچے اورایماندارہونے کادعوی کرتے ہیں، سب پرانگلی اٹھاتے ہیں، الزام لگاتے ہیں کہ فلاں نے حساب نہیں دیا فلاں نے رسیدیں نہیں دیں۔ ہم ان سے کہتے ہیں کہ جناب آپ اپنا حساب تودیں لیکن وہ کبھی ہائیکورٹ بھاگتے ہیں اورکبھی الیکشن کمیشن میں کارروائی رکواتے ہیں، کبھی سپریم کورٹ بھاگتے ہیں، اس عمل میں 8 سال گزرگئے ہیں۔

محمدزبیرنے کہاکہ برطانوی اخبارفنانشل ٹائمز میں جورپورٹ شائع ہوئی ہے وہ اسی فارن فنڈنگ کاایک چھوٹاسا حصہ ہے، وقفے وقفے سے کہانیاں سامنے آتی ہے کہ فلاں فلاں نے پیسے دئیے تھے جس کی تفصیلات عمران خان نے چھپائی ہے۔فنانشل ٹائمرنے کہاہے کہ کس طرح چیریٹی کیلیئے جمع کردہ غیرقانونی پیسہ کو پی ٹی آئی کے اکائونٹس میں منتقل کیاگیا اورپھر اسے ڈکلئیرنہیں کیاگیا۔

محمدزبیرنے کہاکہ جب وزیراعظم محمدشہبازشریف کے خلاف برطانیہ کے ڈیلی میل میں سٹوری شائع ہوئی توہم نے اس پرکیس کیا، برطانوی عدالتوں نے صرف برطانیہ نہیں بلکہ یواے ای اورپاکستان سے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کیں اورکلین چٹ دی کہ کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ہے، عمران خان اورپوری پی ٹی آئی کیلئے اب موقع ہے جس طرح وہ اپنے آپ کوصاف،پوتر اورسب سے ایمان دارظاہرکررہے ہیں تو آپ فنانشل ٹائمز کے خلاف ازالہ حیثیت عرفی کا دعویٰ دائرکرے، اگراخبارنے معافی مانگی توٹھیک ہے اوراگرانکارکردیا تو مقدمہ دائرکرے۔

محمدزبیرنے کہاکہ عمران خان امیرغریب کیلئے دوقوانین کا لیکچر تواترسے دے رہے ہیں، میاں نوازشریف نے کبھی حساب کتاب نہ دینے کی بات نہیں کی ہے بلکہ عدالتوں کاسامنا کیاہے، ان کے خلاف بالکل جھوٹے کیسز بنائے گئے، آج بھی مریم نوازہرروز عدالتوں میں پیش ہوتی ہے، مریم نواز اوروزیراعظم شہبازشریف دوبارجیل جاچکے ہیں، وزیراعظم بننے کے بعد بھی عدالتوں میں جاتے ہیں،عمران خان درست کہتے ہیں کہ پاکستان میں دوقانون ہے، ایک قانون 22 کروڑ عوام کیلئے ہے اورایک مراعات یافتہ عمران خان کیلئے جنہیں عام فہم زبان میں لاڈلا بھی کہتے ہیں۔میں پوچھنا چاہتاہوں کہ 8 سال سے اس کیس کا فیصلہ کیوں نہیں ہورہا۔

محمدزبیرنے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں کہ اکبرایس بابرنے جب کیس فائل کیاتھا تووہ تحریک انصاف کے ممبرنہیں تھے حالانکہ وہ مثالیں حضرت عمرفاروق کی چادرکا دیتے ہیں، اس کیس میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے اپنے اثاثوں کا پورا حساب دیا، ہماری پارٹی کے تمام ارکان نے اپنے اثاثوں کا جواب دیا اس کے برعکس عمران خان کبھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے۔ محمدزبیر نے کہاکہ عمران خان سے فارن فنڈنگ کا سوال کریں گے اور باربار کریں گے، اگر آپ اتنے صاد ق اورامین ہیں تو اپنے اثاثوں کا جواب دیں۔ محمدزبیرنے کہاکہ ہم نے نیب کیسز اور جیلیں بھگتیں ہیں۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے،وہ حکومت کے کنٹرول میں نہیں، چیف الیکشن کمشنر عمران خان نے خودتعینات کیااور اسکی تعریفیں کیا کرتے تھے، عمران خان اب الیکشن کمشنر کو دھمکیاں دے رہیں ہیں۔

محمدزبیرنے کہاکہ عمران خان کے دور میں چینی اور گندم جیسے بڑے سکینڈل سامنے آئے۔ پاکستان عوام کے اربوں روپے چینی، گندم اورایل این جی میں لوٹے گئے۔ انہوں نے کہاکہ فنڈز ریزنگ کا ایک طریقہ کارہوتاہے، چیریٹی کاپیسہ سیاسی مقاصدکیلئے استعمال نہیں ہوسکتا اس کے علاوہ اس پیسے کاحساب کتاب اوراس کوڈکلئیرکرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہم نے فل کورٹ کا مطالبہ اس لیے کیا تھا کہ کسی کو فیصلے پر اعتراض نہ ہو اورسب اسے قبول کریں گے۔