بیجنگ۔30اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ان کے دورہ چین سے پاکستان اور چین کے درمیان تذویرتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور کاروبار اور تجارت میں اضافہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کو ایک انٹرویو میں کیا۔
وزیراعظم کایکم نومبر کو چین کا سرکاری دورہ شیڈول ہیں۔ اپریل میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے اختتام کے بعد چین کا دورہ کرنے والے غیر ملکی رہنماؤں میں شامل ہیں ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں واقعی بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ میں اپنے برادر اور دوست ملک چین کا دورہ کرنے والے دنیا کے پہلے رہنماؤں میں سے ایک ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیانگ اور چینی قیادت کے ساتھ بات چیت کے منتظر ہیں،پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے چین کی طرف سے دی جانے والی امداد کے حوالے سے انہوں نے چینی قیادت، لوگوں اور کمپنیوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دل کھول کر تعاون کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے کھانے پینے کی اشیا، ادویات، مچھر دانیاں اور بہت سی دیگر اشیا فراہم کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے بہت بڑا تعاون کیا ہے۔اقتصادی، سماجی اور ثقافتی شعبوں میں چین کی تیز رفتار ترقی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین عالمگیریت پر یقین رکھتا ہے اور وہ اقتصادی ترقی کے چینی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جو کہ ایک اعلیٰ معیار کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے،
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فلیگ شپ منصوبے نے پاکستان میں توانائی کے شعبے اور بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت ملک کے تمام حصوں میں تعمیر کیے گئے سڑکوں کے نیٹ ورک نے سفر کا وقت کم کر دیا ہے اور اب لوگ آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ سکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت سی پیک کے کردار کو وسعت دینے پر بھی بات کریں گے