بیجنگ۔14جنوری (اے پی پی):سال 2022 میں چینی مصنوعات کی درآمدات و برآمدات کا حجم 4.207 ٹریلین یوان تک بڑھ گیا ہے ،جو سال 2021 کے مقابلہ میں 7.7 فیصد زائداضافہ ہے۔ عالمی اقتصادی کساد بازاری کے خطرے میں اضافے اور وبائی صورتحال کے اثرات کے باوجود چین نے 2021 کی ٹھوس بنیاد پر پیش رفت حاصل کی ہے۔
چائنا کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بیرونی تجارت کو کسی بھی ملک کی معیشت کا بیرو میٹر سمجھا جاتا ہے،بیرونی تجارت کے حوالے سے 2022 میں چین کی اچھی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی معاشی ترقی کے زیادہ امکانات موجود ہیں اور طویل مدتی تناظر میں یہ بنیادی رجحان تبدیل نہیں ہو گا۔2022 میں بیرونی تجارت کے شعبے میں چین کے دوستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
آسیان اور یورپی یونین کے اہم ممالک کے ساتھ چین کی برآمدات میں تیز رفتار اضافہ برقرار رہا۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے وابستہ ملکوں کے ساتھ چین کی برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال چینی حکومت نے بیرونی تجارت کے حوالے سے فعال چینی صنعتی و کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کے لئے متعدد اقدامات اپنائے۔ حالیہ عرصے میں چین کے گوانگ دونگ، زے چیانگ، چیانگ سو اور سیچوان سمیت دیگر صوبوں اور علاقوں کی کمپنیوں نے عالمی تجارت کے مواقع تلاش کرنے کے لئے مختلف بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کی ہے۔
وبا کے عالمی پھیلائو کی صورتحال میں چین کی بیرونی تجارت نے پوری دنیا میں رسد کی کمی کو پورا کرتے ہوئے عالمی تجارت کی بحالی کے لئے اہم خدمات سرانجام دی ہیں۔ 2023 میں چین کی بیرونی تجارت نہ صرف چین کی تیز اقتصادی ترقی بلکہ عالمی معاشی ترقی کے لئے اہم کردار کی حامل بن جائےگی۔