اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):پاکستان اور سعودی عرب نے "روڈ ٹو مکہ” منصوبے پر عملدرآمد کے لئے بدھ کو ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کا مقصد حج اور عمرہ زائرین کے لیے امیگریشن کے عمل کو آسان بنانا ہے۔اس معاہدے پر وزیراعظم ہاؤس میں سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد کے دورہ کے دوران دستخط کئے گئے۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور سعودی نائب وزیر داخلہ نے دستاویز پر دستخط کئے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سینیٹر طلحہ محمود، وفاقی وزیر نارکوٹکس کنٹرول نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
معاہدے کے تحت پاکستان کے عازمین حج اور عمرہ زائرین کو پاکستان میں امیگریشن کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جنہیں سعودی ایئرپورٹس پر اس عمل سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔پہلے مرحلے میں یہ سروس اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دستیاب ہوگی جہاں تقریباً 26,000 عازمین اس سہولت سے مستفید ہوں گے۔ سعودی حکام نے یقین دہانی کرائی کہ بعد میں اس سہولت کو کراچی اور لاہور ایئرپورٹس تک بھی بڑھایا جائے گا۔پاکستان اور سعودی عرب نے ملاقات کے مشترکہ منٹس پر بھی دستخط کئے جس میں انہوں نے سعودی عرب میں مقیم برمی مسلمانوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق برمی مسلمانوں کے پاسپورٹ کی 2012 کے بعد تجدید نہیں کی گئی جس کی وجہ سے سعودی عرب میں ان کے لئے کچھ مشکلات پیدا ہوئیں۔اس انتظام کے تحت برمی مسلمانوں اور ان کے بچوں کو سعودی عرب میں ان کی قانونی حیثیت کو بہتر بنانے کے لئے پاسپورٹ جاری کئے جائیں گے۔بات چیت کے مطابق سعودی عرب اور وزارت داخلہ کے نمائندوں پر مشتمل ایک دو طرفہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو برمی مسلمانوں کو دستاویزات کے جلد اجراء پر کام کرے گی۔دستخط کی تقریب کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی معزز مہمان کو ایک یادگاری تحفہ پیش کیا جبکہ معزز مہمان نے بھی وزیر اعظم کو یادگاری تحفہ پیش کیا۔