برائون فیلڈ ریفائنری پالیسی کے حوالے سے کچھ ریفائنریوں نے چند اعتراضات اٹھائے ہیں جو وفاقی حکومت کے پالیسی رہنما خطوط سے مطابقت نہیں رکھتے ، ان پر غور نہیں کیا گیا، ترجمان اوگرا

111
Oil and Gas Regulatory Authority
Oil and Gas Regulatory Authority

اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا ہے کہ برائون فیلڈ ریفائنری پالیسی کے حوالے سے کچھ ریفائنریوں نے چند اعتراضات اٹھائے ہیں جو وفاقی حکومت کے پالیسی رہنما خطوط سے مطابقت نہیں رکھتے لہذا ان پر غور نہیں کیا گیا۔

بدھ کو ترجمان اوگرا کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ریفائنریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ طے شدہ مسودے پر مقررہ تاریخ میں دستخط کریں، مزید برآں ایک ریفائنری اوگرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی کے حوالے سے میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں میں واضح کیا جا رہا ہے کہ اوگرا، ریفائنریز اور وزارت توانائی، پٹرولیم ڈویژن کے نمائندوں کے درمیان متعدد ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ ریفائنریز یورو-5 کے مطابق ایندھن تیار کرنے کے لئے اپ گریڈ کرنے کے لئے اپنے منصوبوں کو آگے بڑھا سکیں ، جو قومی سٹرٹیجک اہمیت کا منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ معاہدے کا حتمی مسودہ 8 نومبر 2023 کو وفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ریفائنریز کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا کیونکہ ریفائنریز کو اوگرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے ہیں۔تاہم، کچھ ریفائنریوں نے کچھ اعتراضات اٹھائے ہیں جو وفاقی حکومت کے پالیسی رہنما خطوط سے باہر پائے گئےہیں، لہذا ان پر غور نہیں کیا گیاہے. ریفائنریز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ طے شدہ مسودے پر مقررہ تاریخ میں دستخط کریں، مزید براں ایک ریفائنری آج اوگرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر رہی ہے۔