فیصل آباد۔ 27 جون (اے پی پی):محکمہ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ فیصل آباد ڈویژن کے ڈویژنل ڈائریکٹرڈاکٹرندیم بدر نے کہا کہ اونٹ کے دودھ اور اون کی ویلیو ایڈیشن و پراسیسنگ سے نئے کاروبار کو رواج دیا جاسکتاہے ۔انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان کو لائیوسٹاک شعبے میں حاصل امتیازی مقام سے اربوں ڈالر کی بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھاناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اونٹ پانی کے بغیر پندرہ دن تک بآسانی زندہ رہ سکتا ہے لہٰذا اس کی جینیاتی خصوصیات کو زرعی اجناس میں شدید موسمی حالات میں پیداوار کی حامل نئی ورائٹیز تشکیل دینے کے لئے کام میں لایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی اور پاکستان میں اونٹوں کو درپیش بیماریوں کی وجوہات اور علاج کیلئے امور حیوانات کے ماہرین کو مربوط کوششیں بروئے کارلانا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ اونٹ کے دودھ اور گوشت کے ساتھ ساتھ اس کے گوبر میں شامل فائبرکی افادیت پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اونٹ کے گوبر سے بہترین کوالٹی کے کاغذ تیار کئے جا سکتے ہیں اور اس کے دودھ و گوشت کی پیداوار بڑھا کر بھی مالی فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اونٹ ریگستان کے ساتھ ساتھ کوسٹل ایریاز کا بھی جانور ہے جو سمندر اور کھلے پانی میں بھی یکساں زندگی گزار سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں گزشتہ سال 5ہزار اونٹ مختلف بیماریوں کے باعث ہلاک ہوگئے جس کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیق کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی جامعہ اور محکمہ لائیو سٹاک نے ڈاچی ملک کے نام سے اونٹ کا دودھ متعارف کروایا جسے بڑے پیمانے پر لے جانے کے لئے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمل ایسوسی ایشن آف پاکستان اونٹوں کی مقامی نسلوں کے تحفظ اور علاج معالجہ سمیت بریڈنگ و جنیٹکس میں بہتری کے لئے کام کر رہی ہے جس کے جلد حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوں گے۔