سندھ زرعی یونیورسٹی اور ایف اے او کے درمیان موسمیاتی لحاظ سے پائیدار زراعت کے فروغ کیلئے معاہدے پر دستخط

146
Sindh Agricultural University
Sindh Agricultural University

حیدرآباد۔ 01 جولائی (اے پی پی):سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام اور اقوام متحدہ کے خوراک و زراعت کے ادارے ایف اے اوکے درمیان ایک اور معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں، جس میں چھوٹے کسانوں کے لیے موجود فارمرزفیلڈ اسکولز (ایف ایف ایس) کے ذریعے ان کی جدید زرعی طریقوں اور موسمی خطرات سے نمٹنے، پانی کے بہتر استعمال، پیداوار میں اضافے اور مارکیٹنگ میں ان کی معاونت کیلئے آگہی کا کردار ادا کیا جائیگا۔ اس معاہدے پر سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری اور ایف اے او کے سینئر سائنٹفک افسر اور سندھ آفس کے ہیڈ مسٹر جیمز رابرٹ اوکوتھ نے دستخط کئے

یہ منصوبہ وسیع تر منصوبے "موسمیاتی لحاظ سے پائیدار زراعت اور پانی کے انتظام کے ساتھ سندھ طاس کی تبدیلی” کا حصہ ہے جس کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی اور ایف اے او موسمیاتی مزاحم زراعت اور پانی کے انتظام کے طریقوں کو مکمل طور پر بہتر بنانے اور ان بہتریوں کو سندھ اور پنجاب کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے زرعی توسیعی کورسز میں شامل کیا جائیگا۔ اس ضمن میں معاہدے پر دستخط کی تقریب یونیورسٹی کے سینیٹ ہال میں ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کی معاونت اور موسمی تبدیلیوں کے خطراط سے نمٹنے ، انٹرکراپنگ اور دوسری معلومات کیلئے کسانوں کی فیلڈز میں جاکر نمائشی پلاٹ پر یونیورسٹی کے ماہرین اور ایف اے او کی مدد سے کسانوں کی کیپسٹی بلڈنگ، بیج، پانی اور مارکیٹنگ پر ان کی مدد سے خوشحالی میں اضافہ ہوگا

جبکہ فارمرز فیلڈ اسکولز کے ذریعے کسانوں کے تربیتی پروگرامز کو مزید بہتر کیا جائیگا۔ ایف اے او کے جیمز اوکوٹھ نے کہا کہ ہم سندھ اور پنجاب میں تدریسی و تحقیقی اداروں کے ساتھ ملکر چھوٹے کسانوں میں جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی، کاشت کاری کے موسمی مزاحمت کے طریقوں اور فارمرز فیلڈ اسکولز کے ذریعے چھوٹے کورسز کے ذریعے بہتر توسیعی خدمات انجام دے رہے ہیں، امید ہے ہم خوراک کے تحفظ، غذائیت کی کمی اور موسمی اثرات سے نمٹے میں مشترکہ طور پر کامیاب ہونگے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر اعجاز سومرو، رجسٹرار غلام محی الدین قریشی، ڈئریکٹر فنانس انیل کمار، گل شیر لوچی اور دیگر موجود تھے۔