نیویارک۔15اگست (اے پی پی):امریکی حکام کا خیال ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنے تمام فوجی اہداف حاصل کر لئے ہیں اور اب اس بحران کو صرف سفارتکاری سے ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ یہ بات معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتائی ۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی مسلح افواج نے غزہ میں امریکا کی توقعات سے بڑھ کر کامیابیاں حاصل کی ہیں ، اسرائیلی افواج اب پورے غزہ میں آزادانہ نقل و حرکت کر سکتی ہیں،اسرائیلی فوج نے فلسطینی عسکریت پسندوں کے رہنمائوں میں سے تقریباً نصف کو ختم کر دیا ہے اور مصر سے غزہ تک اہم سپلائی راستوں کو تباہ کر دیا ہے یا ان پر قبضہ کر لیا ہے تاہم امریکی انتظامیہ کے حکام کو یقین ہے کہ اسرائیل ممکنہ طور پر اپنا سب سے بڑا مقصد جو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ہے ، صرف سفارتکاری اور بات چیت کےذریعے ہی حاصل کر سکتا ہے۔
سینئر امریکی حکام کے خیال میں اگرچہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی عسکریت پسند گروپ کو سخت پسپا کر دیا ہے لیکن وہ کبھی بھی اس کو مکمل طور پر ختم نہیں کر سکے گی اور اس کی مسلسل بمباری سے غزہ میں صرف فلسطینی شہریوں کے لیے خطرات بڑھیں گے لیکن اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی میں مدد نہیں ملے گی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق اگرچہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں زیر زمین سرنگوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے لیکن وہ انہیں تباہ کرنے میں ناکام رہا ہے، کچھ بڑی سرنگوں کے دہانے ضرور ناکارہ بنا دیئے گئے ہیں لیکن یہ سرنگوں کا یہ نیٹ ورک اسرائیل کی توقع سے کہیں زیادہ بڑا ثابت ہوا ہے اور امکان ہے کہ بہت سے اسرائیلی یرغمالیوں کو انہی سرنگوں میں رکھا گیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے گزشتہ سال اکتوبر میں اپنے حملے کو مسجد اقصی میں اسرائیلی حکام کے جارحانہ اقدامات کا جواب قرار دیا ہے۔