کپاس کی فصل کےلئے ستمبر انتہائی موزوں ہے،ترجمان محکمہ زراعت

112
Cotton

لاہور۔30اگست (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہکپاس کی فصل کےلئے ستمبر انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فصل جو بن پر ہوتی ہے اور زیادہ سے زیادہ پھول ،گڈی اور ٹینڈے موجود ہوتے ہیں،فصل کی ضرورت کے مطابق آبپاشی جاری رکھیں۔ پانی کے باکفایت استعمال کے لئے واٹر سکائوٹنگ کے طریقہ سے مدد لیں۔ اس ضمن میں صبح آٹھ بجے سے پہلے کھیت میں داخل ہوں اور تیس فٹ کے بعد چھ پودوں کا انتخاب کرلیں۔ پہلے پودے میں پتوں کا مشاہدہ کریں کہ وہ مرجھائے ہوئے تو نہیں۔ دوسرے پودے کا 3/4اوپر والا حصہ سرخی مائل تو نہیں۔

تیسرے پودے کی اوپر والی شاخ توڑ کر دیکھیں ، آواز کے ساتھ ٹوٹتی ہے یا نہیں۔ چوتھے پودے پر تنے کی گانٹھوں (نوڈز) کا درمیانی فاصلہ نیچے سے اوپر کی طرف کم تو نہیں ہورہا۔ پانچویں پودے کی چھتری کے نیچے دو انچ گہرائی سے مٹی لیں، ہاتھ سے دبائیں گولا بنتا ہے یا نہیں۔ چھٹے پودے پر دیکھیں سفید پھول پودے کے اوپر نظر آرہا ہے یانہیں۔ اگر چھ میں سے چار کا جواب ہاں ہے تو پانی کا استعمال ضرور کریں۔ اس کے علاوہ پانی کے ساتھ کھاد کا استعمال سفارش کر دہ مقدار میں ضرور کریں۔

اس وقت کھادوں کا استعمال ، وقت اور طریقہ کاشت، کپاس کی کاشتہ قسم کو مد نظر رکھ کر کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ رواں ماہ کے دوران پودوں کے غذائی اجزا جیسا کہ نائٹروجن ، پوٹاش، سلفر ، بوران اور زنک کی ضرورت بڑھ جاتی ہے کیونکہ پودے کے پھول ، گڈی اور ٹینڈوں کے بننے کا عمل جاری ہوتا ہے۔

اس لئےاوسط فصل کے لئے ایک بیگ کیلشیم امونیم نائٹریٹ(کین)/امونیم سلفیٹ/مساوی آدھا بیگ یوریا اور ایک کلو گرام سلفر ملا کر، فصل کے پانی کے ساتھ (فرٹیگیشن) کے ذریعے ضرور دیں۔ اس کے ساتھ آدھی بوری پوٹاش (SOP/MOP)کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

مزید یہ کہ اجزائے صغیرہ کا مزید استعمال فصل کی صورت حال اور زرعی ماہرین کے مشورہ سے کیا جا سکتا ہے۔ کپاس کی بہتر پیداوار کے حصول کے لئے 300گرام بوریکس، 300گرام زنک سلفیٹ، 300گرام پوٹاشیم نائٹریٹ کو100لیٹر پانی میں حل کرکے فی ایکڑ سپرے کریں۔