وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ کی ملاقات ، ماہی گیروں کے مسائل اور کیٹی بندر کی تعمیر پر اہم پیشرفت

74
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ کا چنیوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر افطار ڈنر کا اہتمام

اسلام آباد۔13نومبر (اے پی پی):وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر بحری امور قیصراحمد شیخ کے درمیان بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی جس میں ماہی گیروں کے مسائل، سمندری آلودگی پر قابو پانے اور کیٹی بندر کو نئی بندرگاہ بنانے کے منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سیکرٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور چیئرمین پورٹ قاسم ریئرایڈمرل ناصر شاہ بھی موجود تھے۔

اس موقع پر سب سے پہلے مچھلی کے ٹرالرز کے مسئلے پر بات چیت ہوئی جس میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ماہی گیری کے وسائل کے تحفظ کے لئے باریک جال کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے تاہم ٹرالرز کو لائسنس دینے کا معاملہ ابھی تک حل طلب ہے، اس ضمن میں وفاقی وزارت بحری امور، حکومت سندھ اور بلوچستان کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں نکاسی کے پانی کو ٹریٹ کئے بغیر سمندر میں چھوڑنے کے مسئلے پر بھی غور کیا گیا جو سمندری آلودگی کا باعث بن رہا ہے۔

وزیراعلیٰ نے آگاہ کیا کہ حکومت سندھ نے ویسٹ کراچی واٹر ری سائیکلنگ پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے جو کہ ٹینڈر کے مرحلے میں ہے۔ اس منصوبے کے تحت فیکٹریوں کے نکاس سے منسلک 35 ایم آئی جی ڈی ٹریٹمنٹ پلانٹ اور 28 سے 50 ایم آئی جی ڈی پائپ نیٹ ورک شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر نے صنعتوں کو ری سائیکل پانی فراہم کرنے کے لئے مشترکہ پلانٹ قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا جس میں دونوں حکومتیں حصہ ڈالیں گی۔دورانِ گفتگو یہ بات سامنے آئی کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم کے بڑھتے ہوئے بحری ٹریفک کو دیکھتے ہوئے کیٹی بندر جیسی نئی بندرگاہ کی ضرورت ہے۔

کیٹی بندر، نیشنل ہائی وے اور موٹروے سے منسلک ہے، جس سے اندرونِ ملک اشیاء کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کیٹی بندر ابتدائی طور پر پاک چین راہداری کا حصہ تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ نجی سرمایہ کاروں سے رابطہ کر کے اس منصوبے کو آگے بڑھایا جائے گا۔ملاقات کے دوران کئے گئے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے آئندہ اجلاس جلد منعقد ہوگا۔