Facebook Instagram Twitter Youtube
  • English
    • Pashto
    • Sindhi
    • Balochi
    • Saraiki
    • Arabic
    • Chinese
  • خصوصی فیچرز
  • ویژولز
    • تصاویر
    • ویڈیوز
  • شوبز
  • زراعت
  • کھیل
  • معیشت
  • علاقائی
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • صفحہ اول
تلاش کریں
35.3 C
Islamabad
پیر, جون 16, 2025
Facebook Instagram Twitter Youtube
داخلہ
خوش آمدید! اپنے اکاؤنٹ میں لاگ ان کریں
اپنا پاس ورڈ بھول گئے؟ مدد حاصل کرو
پاس ورڈ کی وصولی
اپنا پاسورڈ ريکور کريں
ایک پاس ورڈ آپ کو ای ميل ميں بھیج دیا جائے گا
Associated Press of Pakistan
  • English
    • Pashto
    • Sindhi
    • Balochi
    • Saraiki
    • Arabic
    • Chinese
  • خصوصی فیچرز
  • ویژولز
    • تصاویر
    • ویڈیوز
  • شوبز
  • زراعت
  • کھیل
  • معیشت
  • علاقائی
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • صفحہ اول
ہوم تجارتی خبریں سٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کر دی،...
  • تجارتی خبریں
  • قومی خبریں

سٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کر دی، مہنگائی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں خاطر خواہ کمی

کی طرف
Muhammad Basharat
-
پیر, 27 جنوری 2025, 4:56 شام
129
Facebook
Twitter
Pinterest
WhatsApp
    State Bank

    اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہےکہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 13 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دی ہے۔پیر کو زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت ہیں، مہنگائی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ خاطر خواہ کم ہوئے ہیں، مہنگائی مئی 2023 میں 38 فیصد تھی جو کم ہوکر 4.1 فیصد رہی، جنوری میں مہنگائی مزید کم ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ کھاتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں سرپلس رہا، کرنٹ اکائونٹ سرپلس رہنےکے سبب زرمبادلہ ذخائربڑھے، جون تک مہنگائی کی شرح 5 سے7 فیصد بینڈ کی اوپرکی سطح پر رہےگی۔گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا ورکرز ترسیلات اور برآمدات کے نمبر اچھے ہیں، ملک میں مجموعی زرمبادلہ ذخائر16.19 ارب ڈالر ہیں۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ جولائی میں مہنگائی کی شرح 11.50 فیصد رہنے کا اندازہ تھا، مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح 5.5 سے 7.5 فیصد رہےگی، مالی سال2025 میں کرنٹ اکائونٹ کھاتہ 0.5 فیصد خسارے سے 0.5 فیصد سرپلس کے درمیان رہےگا۔انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، زرمبادلہ ذخائر مالی سال 2025 کے اختتام تک 13 ارب ڈالر ہوں گے، قرضوں کی ادائیگی اورکم ان فلوز کے سبب زرمبادلہ ذخائر میں جنوری میں کچھ کمی ہوئی اور مالی سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.5سے 3.5فیصد رہےگی۔

    کمیٹی نے گذشتہ اجلاس سے اب تک ہونے والی اہم پیش رفتوں کا ذکر کیا۔اول مالی سال 25ء کی پہلی سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی نمو ایم پی سی کی پہلے کی توقعات سے کسی قدر کم رہی۔ دوم دسمبر 2024ء میں جاری کھاتہ فاضل رہا، گو کہ رقوم کی کم آمد اور قرضوں کی بلند ادائیگی کی بناء پر سٹیٹ بینک کے زر ِمبادلہ کے ذخائر گھٹ گئے۔ سوم ٹیکس محاصل دسمبر میں نمایاں اضافے کے باوجود مالی سال 25ء کی پہلی ششماہی کے ہدف سے نیچے رہے۔

    چہارم گذشتہ چند ہفتے کے دوران تیل کی بلند عالمی قیمتوں میں بہت زیادہ اتار چڑھائو رہا اور آخراً، عالمی معاشی پالیسی کا ماحول زیادہ غیریقینی ہوگیا جس کی بناء پر مرکزی بینکوں نے محتاط طرزعمل اختیار کیا۔ان حالات اور ابھرتے ہوئے خطرات کے پیش نظر کمیٹی کا نقطہ نظر یہ تھا کہ قیمتوں کے استحکام جو پائیدار معاشی نمو کے لیے لازمی ہے، کو یقینی بنانے کے لیے محتاط زری موقف کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ایم پی سی کا تجزیہ یہ تھا کہ مہنگائی کو 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں مستحکم رکھنے کے لیے آگے چل کر حقیقی پالیسی ریٹ کا کافی حد تک مثبت رہنا ضروری ہے ۔

    بلند تعدد کے تازہ ترین اظہاریوں سے اقتصادی سرگرمیوں کی رفتار میں تسلسل ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی عکاسی گاڑیوں، پٹرولیم مصنوعات اور کھاد کی فروخت میں معقول اضافے کے علاوہ درآمدی حجم، بجلی کی پیداوار اور نجی شعبے کو قرضوں کے اجراء میں اضافے سے ہوتی ہے تاہم مالی سال 25ء کی پہلی سہ ماہی کے حقیقی جی ڈی پی کے عبوری ڈیٹا سے 0.9 فیصد معمولی نمو کا پتہ چلتا ہے جبکہ مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی میں 2.3 فیصد نمو ہوئی تھی۔

    اس سست روی کی بنیادی وجہ مالی سال 25ء کی پہلی سہ ماہی میں زرعی شعبے کی نمو میں متوقع تیز رفتار کمی ہے جو 1.2 فیصد رہی جبکہ گذشتہ سال کی اسی مدت میں 8.1 فیصد رہی تھی۔ نیز گندم کی فصل کی تازہ ترین دستیاب معلومات، مع خلائی سیارے کی تصاویر بھی گندم کی پیداوار نسبتاً معمولی رہنے کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ دریں اثناء مالی سال 25ء کی پہلی سہ ماہی میں صنعتی شعبے کی نمو میں کمی گذشتہ سال کی نسبت معتدل ہوگئی۔

    زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ بڑے پیمانے کی اشیا سازی میں سست روی کا رجحان جو صنعتی نمو کو نیچے کی طرف کھینچ رہا ہے، دراصل کچھ کم اہم شعبوں مثلاً فرنیچر کی وجہ سے ہے۔ اس کے برعکس ٹیکسٹائل، خوراک اور مشروبات اور گاڑیوں جیسے اہم صنعتی شعبوں نے قابلِ ذکر بہتری دکھائی ہے۔ مزید برآں کاروباری اعتماد کے اشاریے میں مثبت احساسات کا تسلسل پایا گیا ہے۔ زری پالیسی کمیٹی مستقبل میں اقتصادی سرگرمیوں میں مزید اضافے کی اور حقیقی جی ڈی پی کی نمو سابقہ تخمینے 2.5 سے 3.5 فیصد کی رینج میں رہنے کی توقع کرتی ہے۔

    کارکنوں کی ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی کی مضبوطی کی بدولت دسمبر کے دوران جاری کھاتے میں 0.6 ارب ڈالر فاضل رہا جس سے مالی سال 25ء کی پہلی ششماہی میں مجموعی فاضل بڑھ کر 1.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ بلند قدر اضافی کی حامل ٹیکسٹائل کی بدولت برآمدات نے اپنی مضبوط رفتار کو برقرار رکھا۔ اس کے ساتھ بلند حجم کے بل بوتے پر درآمدات کی نمو میں بھی وسیع البنیاد اضافہ دیکھا گیا جو معاشی سرگرمی میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

    درآمدی اخراجات کی رفتار برآمدی آمدنی سے زیادہ رہی تاہم ترسیلات زر کی آمد نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کا اثر مکمل طور پر زائل کر دیا۔ ان رجحانات ، خصوصاً کارکنوں کی مضبوط ترسیلات زر، کی بنیاد پر جاری کھاتے کے توازن کے منظرنامے میں خاصی بہتری آئی ہے اور اب توقع ہے کہ یہ مالی سال 25ء کے دوران فاضل اور جی ڈی پی کے 0.5 فیصد خسارے تک رہے گا۔ مالی سال 25ء کی پہلی ششماہی کے دوران خالص مالی رقوم کی آمد کمزور رہی تاہم آگے چل کر ان میں بہتری متوقع ہے کیونکہ سرکاری قرضوں کی واپسی کے ضمن میں ایک بڑے حصے کی پہلے ہی ادائیگی ہو چکی ہے۔

    نتیجتاً جاری کھاتے کے منظرنامے میں بہتری کے ساتھ منصوبہ بندی کے مطابق متوقع مالی رقوم کے موصول ہونے سے امکان ہے کہ جون 2025ء تک سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔مالی سال 25ء کی پہلی ششماہی کے دوران ایف بی آر کے محاصل میں تقریباً 26 فیصد کا قابل ذکر اضافہ ہوا تاہم ہدف کے مقابلے میں ٹیکس وصولی میں کمی کی شرح بڑھی ہے، لہٰذا سالانہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ٹیکس محاصل کی نمو میں تیزی سے اضافے کی ضرورت ہو گی۔ مالی سال 25ء کی پہلی ششماہی کے دوران مالی تخمینوں سے مالیاتی توازن میں بہتری کا پتہ چلتا ہے جس سے قدرے محدود اخراجات کی نشاندہی ہوتی ہے۔

    کمیٹی کی رائے میں توقع کے مطابق بجٹ میں مختص رقوم کے مقابلے میں انٹرسٹ کی کم ادائیگیوں سے امکان ہے کہ مجموعی مالیاتی خسارہ ہدف تک محدود رہے گا۔ تاہم بنیادی توازن کے ہدف کو حاصل کرنا دشوار ہو گا۔زری پالیسی کمیٹی کے گذشتہ اجلاس کے موقع پر زر وسیع (M2) کی نمو 13.3 فیصد تھی جو 17 جنوری کو مزید کم ہو کر 11.3 فیصد سال بسال رہ گئی۔ زر وسیع (M2) کی نمو میں کمی کی بنیادی وجہ این ڈی اے کی نمو میں نمایاں سست روی تھی۔

    اگرچہ حکومت نے بینکاری نظام سے نسبتاً کم قرض لیا اور غیر بینکاری ذرائع کی طرف منتقل ہوگئی تاہم نجی شعبے کو بینکوں کے قرضوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ اس کی بنیادی وجہ جاری معاشی بحالی، مالی حالات میں بہتری اور بینکوں کی جانب سے قرض تا ڈپازٹ تناسب (اے ڈی آر) کی حدوں کی تعمیل کی پرزور کوششیں تھیں۔ ان عوامل کا اثر بینک ڈپازٹس پر بھی پڑا، جو زری پالیسی کمیٹی کے گذشتہ اجلاس کے بعد سے نمایاں طور پر کم ہوگئے ہیں جبکہ اس مدت کے دوران زیرِ گردش کرنسی میں کچھ اضافہ بھی دیکھا گیا۔

    عمومی مہنگائی میں کمی کا تسلسل برقرار رہا، جو نومبر میں 4.9 فیصد سے گھٹ کر دسمبر میں 4.1 فیصد سال بسال رہ گئی۔ مہنگائی میں کمی کا رجحان بنیادی طور پر بجلی کے نرخوں میں کمی، اہم غذائی اشیاء کی مناسب رسد جس کی وجہ سے اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں کمی آنا، شرح مبادلہ میں استحکام اور موافق اساسی اثر کے باعث نمودار ہوا۔

    • ٹیگز
    • Current account deficit
    • interest rate
    • State Bank
    Facebook
    Twitter
    Pinterest
    WhatsApp
      گزشتہ مضمونسپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی
      اگلا مضمونلاہور ہائیکورٹ،کسٹم ڈیوٹی وصولی کے خلاف دائر درخواست پر ایف بی آر کی جواب جمع کرانے کی استدعا منظور
      Muhammad Basharat
      Muhammad Basharat

      متعلقہ مضامینزیادہ مصنف کی طرف سے

      مذہبی امور/ اوقاف حکومت بلوچستان کے زیراہتمام 40 واں مقابلہ حسنِ قرأت

      ایف پی سی سی آئی اور مختلف چیمبرزکے قائدین کا پاکستان اور ازبکستان کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز کا خیر مقدم

      بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نےشدیدگرمی کے پیش نظر ادائیگی کا نیا طریقہ اختیار کر لیا، اطلاق پیر سے ہو گا

      تازہ خبریں

      مذہبی امور/ اوقاف حکومت بلوچستان کے زیراہتمام 40 واں مقابلہ حسنِ قرأت

      Azhar Farooq - اتوار, 15 جون 2025, 10:30 شام 0

      ہوائوں کا عالمی دن توانائی کے نئے سسٹم دریافت کرنے کی ترغیب دیتا ہے...

      Azhar Farooq - اتوار, 15 جون 2025, 10:12 شام 0

      شہریوں کو پانی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، اسلام آباد واٹر ایجنسی پائیدار آبی...

      Azhar Farooq - اتوار, 15 جون 2025, 10:10 شام 0

      مزدوروں کی فلاح وبہبود کیلئے تاریخی اقدامات کررہے ہیں ،وزیراعلی مریم نواز

      Azhar Farooq - اتوار, 15 جون 2025, 9:46 شام 0

      ایف پی سی سی آئی اور مختلف چیمبرزکے قائدین کا پاکستان اور ازبکستان کے...

      Azhar Farooq - اتوار, 15 جون 2025, 9:44 شام 0

      ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان © Copyright

      • English
      • خصوصی فیچرز
      • ویژولز
      • شوبز
      • زراعت
      • کھیل
      • معیشت
      • علاقائی
      • بین الاقوامی
      • پاکستان
      • صفحہ اول