اسلام آباد۔31جنوری (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر کے سوشل پروٹیکشن ریسورس سینٹر (ایس پی آر سی) کے ساتھ شراکت داری کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔ مفاہمت نامہ کا مقصد علاقائی تجارت، اقتصادی انضمام اور رابطے پر خصوصی توجہ کے ساتھ تحقیق اور پالیسی مکالمے میں تعاون کو بڑھانا ہے۔
ایم او یو پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سہیل محمود اور ڈاکٹر صفدر سہیل ایگزیکٹو ڈائریکٹر سوشل پروٹیکشن ریسورس سینٹر نے دستخط کئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سہیل محمود نے تحقیقی اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لئے آئی ایس ایس آئی کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی شراکتیں باہمی طور پر فائدہ مند ہیں جو متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے لئے نتیجہ خیز معلومات فراہم کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر اقتصادی انضمام کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقائی تجارتی فریم ورک پر مرکوز ایک مشترکہ مطالعہ کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے اس تناظر میں سارک، ای سی او اور ڈی ایٹ جیسی تنظیموں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے حقائق اور اعداد و شمار کی بنیاد پر متعلقہ مسائل کا جائزہ لینے اور عوامی گفتگو میں وضاحت لانے کے مقصد سے بھارت اور پاکستان کے تجارتی معاملات پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر صفدر سہیل نے آئی ایس ایس آئی۔سوشل پروٹیکشن ریسورس سینٹر تعلقات کو باقاعدہ بنانے کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے اقتصادی انضمام کو فروغ دینے میں ای سی او اور سارک کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تکنیکی تبدیلی اور مواصلات کے جدید ذرائع کے پیش نظر پرانے فارمیٹس میں ذخیرہ شدہ علم کو نئے اور اختراعی فارمیٹس میں پیش کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سے پہلے تقریب میں آئی ایس ایس آئی میں سینٹر فار سٹریٹیجک پرسپیکٹیو کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلم نگار نے آئی ایس ایس آئی اور اس کے پانچ مراکز کا جائزہ پیش کیا۔
ایونٹ کا اختتام دونوں اداروں کی جانب سے تعاون پر مبنی سفارشات کے ایک سلسلے کے ساتھ ہوا، جس میں پالیسی سازی میں سہولت فراہم کرنے اور علاقائی تجارت اور اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے حوالے سے عوامی آگاہی بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔