اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ہنگری کے دورہ کے دوران ہنگری کے صدر تماس سلیوک سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ہنگری کے صدر نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی ۔
قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ہنگری کے صدر، تماس سُلیوک سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اپنی اصولی اور غیر جانبدار خارجہ پالیسی پر کاربند ہے۔سپیکر سردار ایاز صادق پارلیمانی وفد کے ہمراہ ہنگری کا دورہ کر رہے ہیں۔
دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانا اور دونوں ممالک کہ مابین پارلمانی روابط کو فروغ دینا ہے۔یہ دورہ دونوں ممالک کے ما بین سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہو رہا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان کے پارلیمانی وفد کا ہنگری کے تاریخی صدارتی محل، سینڈور پیلس میں آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے انتخابات میں ہنگری کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور اس حمایت کو ہنگری کی جانب سے پاکستان کیخارجہ پالیسی کے غیر جانبدار اور متوازن ہونے کا اعتراف قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری کا سلامتی کونسل کے انتخابات میں پاکستان کی حمایت دونوں ممالک کے مضبوط دوطرفہ تعلقات کی عکاسی ہے۔سپیکر سردار ایاز صادق نے عالمی امور پر ہنگری کے آزادانہ مؤقف کو سراہا۔ انہوں نے قومی مفادات کے تحفظ میں ہنگری کی قیادت کی دانشمندی کو قابل تحسین قرار دیا اور صدر تماس سُلیوک کے غیر جانبداری پر مبنی مؤقف کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ہنگری کا غیر جانبدار موقف عالمی تنازعات کو روکنے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔عالمی ایشوز پر گفتگو کے دوران، سپیکر سردار ایاز صادق نے طویل عرصے سے جاری افغان بحران کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں سے پاکستان 4.6 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور طویل مدتی علاقائی عدم استحکام کے نتائج کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے عالمی پارلیمانی برادری کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ کشمیری اور فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے پرامن حل میں کردار ادا کرے۔ دونوں رہنماؤں نے یوکرین جنگ کے بعد یورپ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے عالمی امن و استحکام کے لئے یوکرین جنگ کے جلد پرامن حل کی خواہش کا اظہار کیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے ہنگری کی جانب سے پاکستانی طلبا کے لئے سالانہ 500 سکالرشپس کی فراہمی کے اقدام کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 1500 سے زائد پاکستانی طلبا ہنگری کی مختلف جامعات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جس کی بدولت دوطرفہ تعلقات اور عوامی سطح پر روابط مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ہنگری کے ساتھ شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی خوشحالی اور علاقائی استحکام کے لیے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔سپیکر سردار ایاز صادق نے ہنگری کے چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) میں شمولیت کے فیصلے کو سراہا، جو کہ یورپ میں واحد ملک ہے جس نے اس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے عالمی خوشحالی کے لئے کنیکٹیوٹی کی اہمیت پر زور دیا اور پاکستان کے سٹریٹجک کردار، خاص طور پر گوادر پورٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا جو یورپ، چین اور وسطی ایشیا کے درمیان کلیدی تجارتی راستہ فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے تجارت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ مزید برآں، انہوں نے پاکستان کی جمہوری اور معاشی ترقی کے اعتراف پر ہنگری کی تعریف کی اور زراعت، انفراسٹرکچر، ریلوے اور آبی تحفظ کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا۔ صدر تماس سُلیوک نے عالمی امور پر پاکستان کے اصولی مؤقف اور خارجہ پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے اصولی اور غیر جانبدار موقف پر سمجھوتہ نہیں کرتا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو جنگ و تنازعات سے بچانے کے لئے غیر جانبداری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ صدر نے زراعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ریلوے کے فروغ اور آبی تحفظ جیسے اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان میں جمہوری اداروں کے استحکام اور معاشی بہتری کے حالیہ اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔