غزہ میں20 لاکھ فلسطینی بھوک سے مرنے کے قریب ہیں، عالمی ادارہ صحت

138
World Health Organization
World Health Organization

جنیوا۔20مئی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ غزہ میں مسلسل جنگ اور اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں20 لاکھ فلسطینیوں کو بھوک سے مرنے کا خطرہ لاحق ہے۔ العربیہ کے مطابق یہ انتباہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈراس ایڈھانوم گیبریسس نے گزشتہ روز سالانہ اجلاس کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دوسرے ادارے فلسطینی علاقے میں خورک کی فراہمی کے لیے تیار ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل نے 2 مارچ سے خوراک و ادویات کی ترسیل روک کر20 لاکھ فلسطینیوں کو بھوک اور قحط کے آگے ڈال دیا ہے کہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار میٹرک ٹن خوراک غزہ سے باہر بلکہ غزہ کی دہلیز پر رکھی ہے جسے ناکہ بندی کھولنے کے بعد محض چند منٹوں میں غزہ منتقل کیا جا سکتا ہے مگر ناکہ بندی کے طویل ہو جانے سے قحط کا بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔غزہ کے لوگوں کو بڑھی ہوئی دشمنی کا مسلسل سامنا ہے جبکہ انسانی ہمدردی اور انسانی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کا دائرہ سکڑتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے باعث ہسپتالوں کا نظام پہلے ہی غزہ میں ابتر اور تباہ حال ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ بد قسمتی کی بات ہے کہ غزہ کے لوگ قابل علاج بیماریوں سے مر رہے ہیں کیونکہ ادویات ناکہ بندی کی وجہ سے سرحد پار پڑی ہیں،ہسپتالوں پر بمباری اور حملے کیے جاتے ہیں تو ہسپتال لوگوں کے علاج معالجے اور دیکھ بھال کے قابل نہیں رہتے۔