آبادی میں اضافے وموسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے ملکی معیشت کودبائو کا سامنا ہے، میاں کاشف اشفاق

202

لاہور۔21جولائی (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے دوچار ہے جس سے معیشت کو بہت زیادہ دبائو کا سامنا ہے۔

اتوار کو یہاں معیشت پر آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے موضوع پر گول میز کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی موجودہ شرح جاری رہی تو 2050 تک پاکستان کی آبادی 403 ملین سے بڑھ جائے گی جس کیلئے مزید خوراک، پانی، توانائی کے وسیع وسائل اور اضافی انفراسٹرکچر کی ضرورت ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ان چیلنجز میں مزید اضافہ ہورہا اور پاکستان آب و ہوا سے متعلق انتہائی خطرے سے دوچار ہے ،ماحولیاتی دبائو سے زرعی پیداواری صلاحیت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ زراعت پاکستان کی معیشت کا اہم شعبہ ہے جو تقریبا40 فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا اور جی ڈی پی میں اس کا حصہ تقریبا 20 فیصد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر متوقع موسمی حالات اور پانی کی کم دستیابی غذائی تحفظ اور معاش کیلئے بڑاخطرہ ہے، جس سے لوگوں کی بڑی تعداد غربت کا شکار ہو رہی ہے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کے مشیر ڈاکٹر وقار چوہدری نے کہا کہ فوری اور مربوط کارروائی کے بغیر آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کے دوہرے خطرات پاکستان کی اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیلاب سے بنیادی ڈھانچے، گھروں اور فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچتا ہے جس کے بعد تعمیر نو اور امدادی سرگرمیوں کیلئے خاطر خواہ مالی وسائل کی ضرورت ہوتی ہے۔