لاہور۔12اگست (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار بارشوں کے دوران کپاس کی فصل کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی انتظامات کریں۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ معمول کی بارش کپاس کی فصل کے لیے مناسب ہوتی ہیں۔ اس سے فصل کی بڑھوتری اور پھول گڈی پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن معمول سے زیادہ بارشیں جس سے کپاس کے کھیت پانی سے بھر جائیں فصل کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ایسی صورت جس میں بارش کا پانی کھیت میں 24 گھنٹے سے زیادہ کھڑا رہے تو زیادہ نقصان کا باعث بنتا ہے کیونکہ خورا کی اجزا پودے کی جڑوں سے زیادہ نیچے چلے جاتے ہیں جس سے پودے خوراکی اجزا کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں اور ضیائی تالیف کا عمل انتہائی سست ہو جاتا ہے۔
اگر بارشیں زیادہ ہوں تو کاشتکار کھیت کے کناروں کے ساتھ ایک گہری نالی بنا دیں تا کہ بارش کا وافر پانی اس نالی کے ذریعے کھیت سے باہر نکل سکے۔ بعد ازاں، اس پانی کو بڑے کھال میں ڈال کر دھان یا کماد کے کھیت کو لگائیں۔ اگر کھیت سے پانی نکالنا ممکن نہ ہو تو کھیت کے دونوں کناروں پر گہرے گڑھے کھود لیں تاکہ کھیت سے بارش کے وافر پانی کو ان گڑھوں میں جمع کیا جا سکے۔ بارش ہونے کے 2 یا 3 دن بعد کپاس کے کھیت میں 20 فیصد یوریا کا محلول بنا کر سپرے کریں اور وتر آنے پر ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں تا کہ نائٹروجن کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ بارشوں کے بعد کپاس کے کاشتکار پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کریں۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے کپاس کے کھیت کو پانی لگائیں۔کاشتکار کپاس کے کھیت کو اس موسم میں ہمیشہ ہلکا پانی لگائیں۔