بہاول پور ۔ 27 جون (اے پی پی):شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیراہتمام اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقادکیا گیا ۔ اشرف شوگر ملزبہاولپورو ریجن کی دیگر شوگر ملوں کے کین فیلڈ عملہ ترقی پسندکماد کے کاشتکار یونیورسٹی کے ایگریکلچر فیکلٹی کے اساتذہ و طلباؤطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تقریب میں ماہرین کمادنے فصل کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی تاکہ کسانوں کو آنے والی فصل سے متعلق درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مکمل رہنمائی حاصل ہوسکے۔ شوگر کین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے پنجاب کی پانچ بڑی یونیورسٹیز ایگری کلچرل یونیورسٹی فیصل آباد، یونیورسٹی آف سرگودھا، نواز شریف ایگری کلچرل یونیورسٹی ملتان، خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ رحیم یار خان اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں کماد کی اقسام اس کی پہچان اور پیداوار میں اضافہ پر ٹریننگ ورکشاپوں کا اہتمام کیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکے غلام محمد گھوٹوی ہال میں ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈکے سی ای اوڈاکٹر شاہد افغان نے بتایا کہ ہمارے ادارے کا یہ مشن ہے کہ وہ اپنے ملک کے کسان کو کماد کی کاشت کے لیے نئے جدید اور منافع بخش بیج کو تیار کرکے دینا ہے
جو کہ ملیں بھی اپنے فارمز پر تیار کرکے ایسے بیجوں کو کسان بھائیوں کوزیادہ سے زیادہ تقسیم کرنا ہے جو زیادہ رقبہ پر کاشت ہو جس سے کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن ہوسکے۔ ٹریننگ ورکشاپ کی تقریب میں شامل دیگر ماہرین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شب وروز کماد کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے جدید طریقے متعارف کروا رہے ہیں تاکہ بیماریوں کی روک تھام کو یقینی بناسکیں کھادیں،بیج اور پانی کے متناسب استعمال پر بھی روشنی ڈالی گئی تاکہ کماد کی کاشت کے خرچہ میں کمی ہو اس کے علاوہ ماہرین نے کماد کی مشینی کاشت کے فروغ پر بھی زور دیتے ہوئے بتایا
کہ مشینی کاشت کی بدولت لاگت میں نمایاں کمی کی جاسکتی ہے۔کسان کے لیے آنے والے درپیش چیلنجز میں پانی کی کمی ایک بہت بڑا مسلہ بنتا جا رہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ڈرپ ایری گیشن کی ٹیکنالوجی کو اپنا نابہت ضروری ہوگیا ہے تاکہ اس ہرممکن طور پر پانی کی بچت کی جاسکے گی اور اس پروجیکٹ پر پنجاب حکومت سبسڈی بھی فراہم کررہی ہے کماد کی ستمبر کاشت میں دوسری فصلوں کی مخلوط کاشت کو فروغ دینا نہایت لازمی ہے۔اس سے نہ صرف کاشتکار کا اضافی آمدنی ملے گی بلکہ اس کی زمین بھی صحت مند رہے گی۔
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹرمحمد کامران نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈکے چئیرمین چوہدری محمد ذکا اشرف لائق تحسین ہیں کہ ان کے بہترین ویژن کی بدولت آج زرعی ماہرین کسان کمیونٹی کی مدد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں اور ملکی زراعت کی اہم کماد کی فصل پر آگاہی فراہم کرنے کے علاوہ درپیش چیلنجز پر سوچ وفکر کرتے ہوئے مسائل سے نمٹنے اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں جو ہمارے زرعی معاشرے کے لیے مستقبل میں بہت ہی کارآمد ثابت ہو گا۔ وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے دروازے نہ صرف کاشتکار کے لیے کھلے ہیں بلکہ ہر طبقہ فکر ہمارے ماہرین سے ہر وقت مستفید ہوسکتا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی نے زرعی فیکلٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوے فورم کی ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔اس موقع پر ایس آر ڈی بی کے ممبر ڈاکٹر آصف تنویر،ڈی جی ایوب ریسرچ ڈاکٹر ساجد الرحمن،ڈائریکٹر ایس آر آئی ڈاکٹر کاشف منیر،ڈائریکٹر فاطمہ شوگر ملز ریسرچ سنٹر ڈاکٹر نیازالحسن، میاں عمیر مصطفی، محمد احسان، اشرف شوگر ملز کے جنرل منیجرایگری کلچرل محمد عمران،ایڈیشنل جنرل منیجر کین چوہدری فلک شیر، کین منیجر ارشاد احمد گل، اسلامیہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلکیشن ڈاکٹر شہزاد احمد خالد،محمد افتخار،رضوان احمد، محمدساجد،محمداکبرخان،قمر مشتاق کانجو ودیگر موجود تھے۔