فضائی حدود کا استعمال، عراق کی اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت،احتجاج

120
فضائی حدود کا استعمال، عراق کی اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت،احتجاج

بغداد۔29اکتوبر (اے پی پی):عراق نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے لیے ان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔ شنہوانیوز کے مطابق حکومتی ترجمان باسم العوادی نےبیان میں بتایا کہ عراق نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو ایک احتجاجی خط پیش کیا ہے، جس میں اسرائیل کی جانب سے ہفتے کے روز ایران پر حملہ کرنے کے لیے عراق کی فضائی حدود اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ 26 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سےایران پر حملے کے لیے عراقی فضائی حدود استعمال اورعراق کی فضائی حدود اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔العوادی نے کہا ہےکہ عراق اپنی فضائی حدود یا زمین کو دوسری قوموں، خاص طور پر ان پڑوسی ممالک پر حملوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا جن کے ساتھ عراق کے باہمی احترام اور مفادات مشترک ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ عراقی حکومت ملک کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی ثابت قدمی کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ موقف علاقائی استحکام کے لیے عراق کے عزم کی عکاسی کرتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک مذاکرات اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے پرامن تنازعات کے حل کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے۔

اسرائیل نے ہفتے کی صبح ایران میں فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے۔ایرانی فوج نے ایک انتہائی محتاط الفاظ میں لکھے گئے بیان میں یہ اشارہ دیا تھا کہ غزہ کی پٹی اور لبنان میں جنگ بندی کو اسرائیل کے خلاف کسی بھی جوابی حملے پر فوقیت حاصل ہے۔ایرانی فوج نے کہا کہ اسرائیل نے اپنے حملے شروع کرنے کے لیے عراقی فضائی حدود میں نام نہاد سٹینڈ آف میزائل استعمال کیے، اور یہ کہ وارہیڈز وزن میں کافی ہلکے تھے تاکہ وہ ایران کے تین صوبوں میں نشانہ بنائے گئے مقامات تک پہنچ سکیں۔