نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ ، امریکا کی جانب سے تنقید

158

واشنگٹن ۔16اگست (اے پی پی):امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کے اسرائیلی منصوبے پر تنقید کی ہے، امریکی تنقید کا بڑا سبب نئی یہودی بستیوں کی تعمیر سے یونیسکو کی عالمی ورثے میں شامل کی گئی جگہوں کا بھی متاثر ہونا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق امریکا نے بیت لحم میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے نمائندہ وزیر خزانہ سموٹریچ نے یہودی بستیوں کے نئے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کھلے عام کہا ہے کہ اسرائیل کو امید ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے اسرائیل زمین پر کچھ نئے حقائق کی تخلیق کر سکے گا، تاکہ فلسطینی ریاست کا راستہ روکا جا سکے۔

امریکی ترجمان نے نشاندہی کی ہے کہ اس نئے منصوبے میں شامل ہر ایک قدم نئی بستیوں میں سے ہر ایک فلسطینی اقتصادی ترقی اور نقل و حرکت کی آزادی میں رکاوٹ پیدا کرے گا اور دو ریاستی حل کی امکانی وجود کے لیے فزیبلٹی کو کمزور کردے گا۔ترجمان نے کہا کہ یہ بات بین الاقوامی قانون سے بھی متصادم معلوم ہوتی ہے، ہم یقینی طور پر مغربی کنارے میں نئی یہودی بستیوں کے اضافے اور ترقی کی مخالفت کرتے ہیں۔