ارومچی۔20اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین کے خود مختار صوبہ سنکیانگ کے دارالحکومت ارومچی کے دورے کے دوران سنکیانگ یونیورسٹی گئے جہاں انہوں نےسکالرز، محققین، ماہرین تعلیم، فیکلٹی ممبران اور طلبا کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ یونیورسٹی پہنچنے پرسنکیانگ یونیورسٹی کے صدر یاؤ کیانگ اور اکیڈمیا کے اراکین نےوزیراعظم کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا سنکیانگ کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار تعلقات میں سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے باہمی امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے پاکستان اورچین کےہرطرح کے وقت اورحالات میں تزویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
نگران وزیر اعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سنکیانگ کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے قدیم شاہراہ ریشم کے ذریعے سنکیانگ کے ساتھ تاریخی روابط کا ذکر کیا۔سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کے حوالے سے کا ذکر کرتے ہوئےوزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اقتصادی ہم آہنگی، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، تعلیمی تبادلے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کے لیے سنکیانگ کے ساتھ شراکت کےلئےپاکستان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے میں طلبا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان اور چین کے نوجوانوں سے اس امید کا اظہارکیا کہ وہ آئندہ برسوں میں اس دوستی اوربھائی چارے کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم کو یونیورسٹی کے ہسٹری میوزیم میں99سال پرانی سنکیانگ یونیورسٹی کی تاریخ بارے بریفنگ بھی دی گئی۔