وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا پاکستان میں آئوٹ آف سکول بچوں کے بحران سے نمٹنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے پر اتفاق

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):پاکستان میں آئوٹ آف سکول بچوں کے مسئلے سے نمٹنے اور ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکول کے اندراج کو یقینی بنانے میں وزارت منصوبہ بندی وفاقی تعلیم اور تمام صوبائی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔یہ فیصلہ پاکستان میں آئوٹ آف سکول بچوں جیسے سنجیدہ بحران سے نمٹنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہی۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت وفاقی تعلیم ، تعلیم کے صوبائی سیکرٹریز، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں آئوٹ آف سکول بچوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 5 سے 16 سال کی عمر کے 22.8 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ اسکول نہ جانے والے بچوں میں سے ایک ہےتاہم موجودہ حکومت اس نازک مسئلے کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہے، جب سے موجودہ حکومت نے اقتدار میں آئی ہے، پاکستان کے آئوٹ آف سکول بچوں جیسے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔

آئندہ پی ایس ڈی پی 24۔2023ء پاکستان میں عالمگیر تعلیم کے حصول کے لئے کئی اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔اسلام آباد میں ایک ماڈل یونیورسل انرولمنٹ پائلٹ پروجیکٹ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا تاکہ کوئی بچہ سکول کے بغیر نہ ہو۔اسلام آباد میں اسے شروع کرنے کے بعد اس کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گاجبکہ وزارت منصوبہ بندی پاکستان کے ان اضلاع کی نشاندہی بھی کرے گی جہاں آوٹ آف سکول بچوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

مزید برآں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومتوں کو کارکردگی کی بنیاد پر نقد گرانٹ فراہم کرنے کے لئے ایک نیشنل آؤٹ آف سکول چلڈرن فنڈ بنایا جائے گا۔ مزید برآںاسکول چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے کے لئے خاص طور پر لڑکیوں کے لئے جنہیں نقل و حرکت کے مسائل کا سامنا ہے، حکومت ایک جامع ورچوئل اسکولنگ سسٹم شروع کرے گی۔

قبل ازیں صوبائی نمائندوں نے اپنے اپنے صوبوں میں آوٹ آف سکول بچوں کی صورتحال کے جائزہ کے بارے میں بتایا اور صوبے میں زیادہ سے زیادہ اندراج کو یقینی بنانے کے لیے اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے ایف ڈی ای کو نادرا کے ساتھ مل کر برتھ سرٹیفکیٹ پر مبنی داخلہ سسٹم قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جیسے ہی کوئی بچہ اسکول جانے کی عمر کو پہنچتا ہے، ریاست کی طرف سے اسے قریبی اسکول میں داخل کرایا جانا چاہئے۔