وفاقی حکومت تعلیم کو محروم طبقوں کی دہلیز تک پہنچانے کےلئے کوشاں،تعلیمی شعبے میں ٹیکنالوجی اور جدت کے حامل منصوبے متعارف

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):وفاقی حکومت نےمعاشرے کے تمام طبقات بالخصوص محروم طبقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے اور یہ سہولت ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لئے اپنے پہلے سال میں تعلیمی شعبے میں ٹیکنالوجی اور جدت کے حامل منصوبے متعارف کرانے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مشکل معاشی حالات میں تعلیمی لاگت میں اضافے کے پیش نظر اس سال کے شروع میں دو جدید منصوبوں ’’سکولز آن وِیلز‘‘ اور ’’پاکستان ٹیلی سکول ایپ‘‘ کی قیادت کی۔انہوں نے فروری میں پہلے مرحلے میں 8 بسوں پر مشتمل موبائل سکولوں کا منصوبہ شروع کیا جو اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں کے بچوں کو پرائمری سطح کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔

دارالحکومت کے مختلف مقامات پر کھڑی یہ بسیں کمپیوٹر، ڈیسک، وائٹ بورڈز اور ایل سی ڈیز سے آراستہ ہیں جو اساتذہ اور طلباء کو مشغول کرنے اور سیکھنے کا ماحول فراہم کرتی ہیں۔ وزیراعظم نےافتتاحی تقریب میں بچوں کو قوم کے مستقبل کے معمار قرار دیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل کوشاں رہے گی۔ حکومت کی جانب سےموبائل سکولوں کا منصوبہ خاص طور پر دیہی علاقوں میں شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے سخت اور مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔ اگلے مرحلے میں بسوں کی تعداد بڑھانے اور اس منصوبے کو آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر حصوں تک وسعت کا منصوبہ ہے۔

اس منصوبے سے نظر انداز شدہ اور محروم کمیونٹیز کے بچوں کو پڑھے لکھے اور مزید تعلیم اور تکنیکی مہارت حاصل کرنے کے قابل بنانے میں مدد ملے گی۔ یونیسیف کے مطابق پاکستان میں 5سے16 سال کی عمر کے تقریبا 22.8 ملین بچے سکول نہیں جا رہے جو اس عمر کے گروپ کی کل آبادی کا 44 فیصد ہیں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئی مہارتوں کے ذریعے ان تک تعلیم کو قابل رسائی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بچوں کے گھروں تک تعلیم پہنچانے کے لیے مارچ میں وفاقی وزارتِ تعلیم کی جانب سے تیار کردہ پاکستان ٹیلی سکول ایپ کا آغاز کیا اور اس کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے۔ صرف ایک ہفتے میں ایپلی کیشن کو 10,000 بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا، 5500 کا اندراج کیا گیا اور 310 شہروں میں 17000 ویڈیوز دیکھی گئیں۔ اس منصوبے کا مقصد جماعت اول سے بارہویں تک کے طلباء کو آن لائن تعلیم فراہم کرنا ہے۔

بچوں کو تعلیم دینے کا ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے حکومت 30 جون تک اسلام آباد دارالحکومت کے علاقے میں سکول سے باہر 70,000 بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے کام کر رہی ہے۔یاد رہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے دور میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی سکیم کو کامیابی کے ساتھ عملی جامہ پہنایا اور ایک بار پھر وزیر اعظم نے تعلیمی اداروں میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طالب علموں میں 100,000 لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ وہ اس امر پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید مہارتوں مزین کرنا سیکھنے اور اختراعی عمل کا راستہ ہے۔

گزشتہ سال موسم گرما میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے غیر معمولی سیلاب نے تباہی مچائی تھی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 33 ملین افراد متاثر ہوئے تھے۔ سیلاب نے بلوچستان میں اسکولوں سمیت اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا اور سکولوں کو دوبارہ کھولنے کی فوری ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے رہنمائی فراہم کی اور جنوری میں بلوچستان کے علاقے صحبت پور میں ایک سمارٹ سکول کا افتتاح کیا۔ دو ماہ کی ریکارڈ مدت میں بنایا گیا یہ سکول جدید ترین آئی ٹی سہولیات سے آراستہ ہے۔ انہوں نے اسی علاقے میں سیلاب سے متاثرہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری سکول کلی جیا خان کی نئی عمارت کا بھی دوبارہ افتتاح کیا۔ وفاقی حکومت کے ان اہم اقدامات سے بالخصوص معاشرے کے کمزور طبقات تک تعلیم کی آسان اور بہتر رسائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔