وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ سے برطانوی پارلیمانی وفد کی ملاقات

اسلام آباد۔14فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے نگراں ادارے بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم اوربھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کو آسانی سے نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات برطانیہ سے کل جماعتی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کے مذہبی /عقیدے کی آزادی پر پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے منگل کو یہاں وزارت انسانی حقوق میں ان سے ملاقات کی۔

وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق  وفاقی وزیر نے مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے برطانیہ کے ساتھ روایتی طور پر مضبوط اور تزویراتی لحاظ سے اہم اور دیرپا تعلقات ہیں۔اقلیتوں کے تحفظ کے لیے ریاست کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں وفد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کی آزادی اور حقوق کے تحفظ کے لئے ایک مضبوط آئینی اور ڈھانچہ جاتی فریم ورک موجود ہے۔  پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 20، 21، 22، 25، 26، 27، 28، 33 اور 36 اقلیتوں کو مذہبی آزادی، مساوی شرکت کے ساتھ ساتھ ان کی ثقافتی شناخت، قدر اور روایات کے تحفظ اور فروغ کے حق کی ضمانت فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ جب بھی ہمیں بین الاقوامی مانیٹری یا انسانی حقوق کی تنظیم کا دورہ کرنا ہوتا ہے تو کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوجاتا ہے جس میں پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹے پروپیگنڈا کرنے میں بنیادی طور پر دشمن پڑوسیوں کی غیر ملکی جاسوس ایجنسیاں ملوث ہوتی ہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو قتل کرنے کا حالیہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔  کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، ایسے جرائم کی روک تھام کے لئے توہین رسالت کے قوانین بنائے گئے ہیں اور سزائیں سخت ہیں تاہم ان قوانین کے غلط استعمال کو مجرموں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کرکے ہی روکا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس گھناؤنے جرم میں ملوث بہت سے لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے اور انہیں یقینی طور پر قانونی کارروائی کے بعد عدالتوں سے سزا دی جائے گی۔انہوں نے  کہا کہ پاکستان میں ریاستی ادارے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر پوری طرح چوکس ہیں، ہم سرحد پار دہشت گردی اور شیطانی پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔ وفد کو مزید بتایا گیا کہ انسانی حقوق پر قومی ایکشن پلان ترجیحی طبقات  خاص طور پر خواتین، بچوں، اقلیتوں وغیرہ کے لئے  پالیسی اور قانونی اصلاحات متعارف کرائے گا۔میاں ریاض حسین پیرزادہ  نے ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی بہتری کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔