پاکستان اقتصادی خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے قومی وژن پر عمل پیرا ہے،پاکستانی عام شہریوں کو محفوظ بنانا اور انہیں ضروریات زندگی کی فراہمی سلامتی کا تقاضا ہے ، وزیر اعظم عمران خان کا اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ کےافتتاحی سیشن سے خطاب

133
پاکستان اقتصادی خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے قومی وژن پر عمل پیرا ہے،پاکستانی عام شہریوں کو محفوظ بنانا اور انہیں ضروریات زندگی کی فراہمی سلامتی کا تقاضا ہے ، وزیر اعظم عمران خان کا اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ کےافتتاحی سیشن سے خطاب
پاکستان اقتصادی خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے قومی وژن پر عمل پیرا ہے،پاکستانی عام شہریوں کو محفوظ بنانا اور انہیں ضروریات زندگی کی فراہمی سلامتی کا تقاضا ہے ، وزیر اعظم عمران خان کا اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ کےافتتاحی سیشن سے خطاب

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ اور 100 سے زائد تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں کو پالیسی سازی کےعمل میں شریک کرنے کے لئے قومی سلامتی ڈویژن کے ایڈوائزری پورٹل کا افتتاح کر دیا۔

بدھ کو یہاں اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اقتصادی خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے قومی وژن پر عمل پیرا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سلامتی کا تقاضا ہے کہ ہم پاکستان کے عام شہریوں کو محفوظ بنائیں اور انہیں ضروریات زندگی فراہم کی جائیں۔

افتتاحی سیشن میں وزیر اعظم کو نئے جامع سکیورٹی فریم ورک کے بارے میں بتایا گیا جو کہ اقتصادی ترقی کی بنیاد کے ساتھ ساتھ عسکری ، معاشی اور انسانی سلامتی کے تین ستونوں پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی اقتصادی سلامتی کی ترجیحات رابطے ، ملکی و علاقائی امن اور دنیا کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری ہیں ۔ وزیر اعظم نے قومی سلامتی ڈویژن کو اس فریم ورک کی تشکیل پر مبارکباد دی ۔

وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال کردار ادا کرنے پر پاک فوج ، انٹیلیجنس و سویلین قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایک حقیقی محفوظ ملک کو یقینی بنانے کے لئے ہمیں پاکستان کے عام شہریوں کو محفوظ بنانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی میں آج بہت سے پہلو شامل ہیں جنہیں پچھلے عشروں میں نظر انداز کیاجاتا رہا ان میں موسمیاتی سکیورٹی، خوراک کا تحفظ اوراقتصادی خوشحالی شامل ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قومی وسائل کو بڑھانے اور ان وسائل کو انسانی فلاح و بہبود اور مضبوط دفاع کے لئے استعمال کرنے کے سلسلہ میں ڈالر کے باہر جانے سےزیادہ ڈالر ملک میں لانے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ خسارے سے روپیہ کمزور ، مہنگائ میں اضافہ اور غربت بڑھتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی لانے ، برآمدات اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے اقدامات کئے ہیں اور پہلی مرتبہ موجودہ حکومت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ٹین بلین ٹری سونامی سمیت موسمیاتی سلامتی کے خصوصی پروگرام پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے عشروں میں موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لئے سنجیدہ مسئلہ بن سکتی ہے اور موجودہ حکومت موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے مربوط کوششیں کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو جامع سلامتی فریم ورک میں دیکھ کر خوشی ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے احساس اور پناہ گاہ پروگراموں کے ذریعےعوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں مکمل شفافیت کے ساتھ سب سے زیادہ نقد رقم تقسیم کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کووڈ۔19 وبا کے ساتھ نمٹنے میں کامیاب رہی ہے اور غریب طبقات کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ دنیا بھی ہماری کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے۔ علاقائی سلامتی سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمسائے میں امن کے بغیر معاشی خوشحالی برقرار نہیں رہ سکتی، یہی وجہ ہے کہ خطے میں امن ان کا ویژن ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں تجارتی و راہداری مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کوحق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے حکومت میں آتے ہی بھارت کو بات چیت کی پیش کش کی لیکن بدقسمتی سے 5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدامات کئے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر بنیادی تنازعہ ہے ، اگر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے کر کشمیر کا مسئلہ پر امن طریقے سے حل کیا جائےتو اس کادونوں ممالک کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پہلا قدم اٹھانا چاہئے اور آگے بڑھنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرناچاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں سیاسی حل کا خواہاں ہے جو پائیدار امن کا باعث بنے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن خطے کی رابطے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن اور اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ ایڈوائزری پورٹل پالیسی سازی کو مزید جامع بنانے میں مدد گا ر ثابت ہو گا اور اس کے ذریعے تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیاں قومی سلامتی ڈویژن کو قومی سلامتی سے متعلق براہ راست پالیسی سفارشات فراہم کرسکیں گی۔

وزیر اعظم نے پورٹل کے قیام پر قومی سلامتی ڈویژن کو مبارکباد دی اور اسے پالیسی سازی کے عمل میں شمولیت کے حوالے سےحکومت کے عزم کی ایک مثال قرار دیا۔