پاکستانی کاروباری شخصیت سید یاور علی دوبارہ جنرل اسمبلی کی کمیٹی کے رکن منتخب

140

اقوام متحدہ۔10نومبر (اے پی پی):پاکستانی کاروباری شخصیت سید یاور علی ایک بار پھر اقوام متحدہ کے بجٹ میں رکن ریاستوں کے تعاون کے تعین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی آن کنٹریبیوشنز کے رکن منتخب ہو گئے ہیں۔

اس سلسلے میں بجٹ اور انتظامی امور سے متعلق کام کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 5ویں کمیٹی میں گزشتہ روز انتخاب ہوا جس میں پاکستان ،بوٹسوانا، کروشیا، یوکرین، جاپان اور امریکا کے امیدوار کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مزید 3 سال کے لیے سید یاور علی کو اقوام متحدہ کی تعاون کمیٹی کا رکن منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ان کا دوبارہ انتخاب اقوام متحدہ میں پاکستان کے متحرک کردار اور تعاون و رابطے کا اعتراف کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بطور کمیٹی رکن اقوام متحدہ کے بجٹ پلاننگ اوراقوام متحدہ کے تقسیم حصص اور بجٹ کی منصوبہ بندی کے لیے منصفانہ پیمانے پر تعین کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا۔

سید یاور علی 41 سالہ کیریئر میں بجٹ اور مالی امور سے متعلق وسیع تجربے کے حامل ہیں اور وہ 2012 سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تعاون کمیٹی کے رکن ہیں۔ اس انتخاب کے بعد سید یاور علی 2022 سے 2024 تک مزید 3 سال کے لیے خدمات انجام دیں گے ۔

سید یاور علی سید امجد علی کے بیٹے ہیں جو 1953 سے 1955تک امریکا میں پاکستانی سفیر اور پاکستان کے دوسرے صدر ایوب خان کے دور میں 1964 سے 1967 تک اقوام متحدہ میں پاکستانی کے مستقل سفیر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔