چکن کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ، لاہور ہائیکورٹ

106

لاہور۔23اگست (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے چکن کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی کوختم کردیا ،عدالت نے قرار دیا کہ قانون میں ایسی پابندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔عدالت نے متنبہ کیا کہ آئندہ ایسی کارروائی کی گئی تو متعلقہ افسروں کیخلاف مقدمہ درج کیاجائے گا، عدالت نے یہ کارروائی برائلر مرغی کا گوشت کا حکومتی سطح پر ریٹ مقرر کرنے اور بین الا صوبائی سطح پر اس کی نقل و حرکت پر پابندی کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر کی۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کی دائر درخواست پر سماعت کی جس میں مرغی کی قیمتیں مقرر کرنے اور بھاری جرمانوں کے اقدام کو بھی چیلنج کیا گیا ۔

جمعہ کو سماعت پر عدالتی حکم پر ڈی سی ڈیرہ غازی خان، کمانڈنٹ پنجاب بارڈر ملٹری پولیس نے تحریری جواب عدالت جمع کرایا ۔ سرکاری حکام نے عدالت کو بتایا کہ چکن کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی عائد نہیں کی گئی جس پر عدالت نے باور کرایا کہ اگر ایسی کوئی پابندی ثابت ہوئی تو پھر توہین عدالت کی کارروائی کا بھی سامناکرناپڑے گا۔عدالت کے روبرو دائر درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر کو متعلقہ فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے برائلر مرغی کی خوراک کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں کئے جس کے نتیجے میں برائلر مرغی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو برائلر مرغی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے، اور ایک مناسب میکنزم تشکیل دینے کا حکم صادر کیا جائے تاکہ قیمتوں میں مزید اضافہ نہ ہو۔ عدالت نے درخواست نمٹا دی ۔