فیصل آباد ۔ 08 اکتوبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین اصلاح آبپاشی نے کماد کے کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ کماد کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں کیونکہ پانی کی کمیابی کی وجہ سے کماد کی فصل متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کماد کی فصل کو سال میں اوسطاً 16 مرتبہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر موسمی شدت اور فصل کی ضرورت کے مطابق کماد کی فصل کو سیراب کیا جائے تو گنے کی فی ایکڑپیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اکتوبر تک فی ہفتہ اور نومبر سے فروری تک 6 سے 7 ہفتے تک پانی دینا نہایت ضروری ہوتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ کھاد ڈالنے کے بعد آبپاشی کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے بہترین فوائد اور مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ برسات کے موسم میں پانی کے تناسب کا خاص خیال رکھنا چاہئے کیونکہ ان ایام میں زیادہ پانی دینے سے گنے کو کیڑا لگنے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گہری کھیلیوں میں کماد کی کاشت سے پانی کی 50 فیصد تک بچت اور شاندار پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار ستمبر کاشتہ کماد کو مناسب وقفہ پر پانی لگائیں اور جب کھیلیاں خشک ہو جائیں تو اسے فصل کے اگنے تک حسب ضرورت آبپاشی کی سہولت فراہم کی جاتی رہے تاکہ کماد کی اچھی پیداوار حاصل ہو سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=509787