آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پراسرار گیندوں کی وجہ سے 9 ساحل سیاحوں کے لئے بند

151

کینبرا۔15جنوری (اے پی پی):آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں سفید اور سرمئی رنگ کی پراسرار گیندوں کی وجہ سے 9 ساحلوں کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا جس سے گرمیوں کی تعطیلات منانے کے لئے یہاں آئے لوگوں کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق ناردرن بیچز کونسل نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ مینلی، ڈی وائی، لانگ ریف، کوئنز کلف، فریش واٹر، نارتھ اور ساؤتھ کرل کرل، نارتھ سٹائن اور نارتھ نریبین جیسے مشہور ساحلوں کو اگلے نوٹس تک بند کر دیا گیا ہے۔

کونسل نے بتایا کہ وہ ملبے کو صاف کرنے اور ان کے نمونوں کے ٹیسٹ کرنے میں مصروف ہیں کیونکہ انہیں ابھی تک معلوم نہیں کہ یہ اصل میں کیا چیز ہے۔ ناردرن بیچز کونسل نے فیس بک پر بیان میں کہا کہ ناردرن بیچز کے 9 ساحل اس وقت بند کر دیئے گئے جب ساحل پر سفید اور سرمئی گیندوں کی شکل میں ملبہ پایا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کونسل کو ماحولیات کے تحفظ کی اتھارٹی کی جانب سے ملبے کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا اور وہ ریاستی ایجنسی کے ساتھ مل کر نمونوں کے ٹیسٹ پر کام کر رہی ہے۔ شمالی ساحلوں کی میئر سو ہائنز نے اے بی سی ریڈیو سڈنی کو بتایا کہ ہمیں اس وقت معلوم نہیں کہ یہ گیندیں کیا ہیں اور کہاں سے آئی ہیں اور یہی بات زیادہ تشویش ناک ہے۔

سڈنی واٹر کے ترجمان نے کہا کہ ان کے قریب موجود واری ووڈ اور نارتھ ہیڈ واٹر ریسورس ریکوری پلانٹس کی معمول کے آپریشنز میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڈنی واٹر ای پی اے کے ساتھ مل کر ان گریس بالز کی وجہ کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں بھی متعدد ساحلوں، بشمول مشہور بانڈی ساحل بھی اس وقت بند کر دیا گیا تھا جب چھوٹی سیاہ گیندیں ساحل پر آ گئی تھیں۔ای پی اے نے پایا کہ یہ گیندیں فیٹی ایسڈز، پیٹرولیم ہائیڈروکاربنز اور دیگر نامیاتی و غیرنامیاتی مواد پر مشتمل تھیں اور ان میں منشیات، بال، موٹر آئل، کھانے کا فضلہ، جانوروں کا مادہ اور انسانی فضلہ شامل تھے۔