بیروت ۔15نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی امن فوج کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان سرحد پر لبنانی فورسز کی دوبارہ تعیناتی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری جھڑپوں کے کسی بھی حل کی جانب ایک اہم قدم ہے۔وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ان جھڑپوں کا آغازاکتوبر 2023 میں اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد ہوا تھا ،خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی امن فوج کے دستے بھی لبنان کے جنوبی حصے میں اسرائیل کے ساتھ ملحق سرحد کی نگرانی کے لئے تعینات ہیں۔
امن سے متعلق کارروائیوں کے لئے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جین پیئر لاکرویکس نے اپنے تین روزہ دورے کے اختتام پر بیروت میں ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی پائیدار حل کے لیے لبنانی مسلح افواج کی دوبارہ تعیناتی مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نےگزشتہ ماہ کہا تھا کہ ان کا ملک جنوب میں تعینات اپنے فوجی اہلکاروں کی تعداد کو ساڑھے چار ہزار سے بڑھا کرکم از کم ساڑھے گیارہ ہزار تک لے جانے کے لئے تیار ہے۔لاکرویکس نے کہا کہ اقوام متحدہ لبنانی حکام کے بھرتیوں اور تربیت میں اضافے کے پروگراموں کے ساتھ پیش رفت کرنے اور لبنان کی مسلح افواج کی تیاری کی سطح کو بلند کرنے کے عزم کو سراہتا ہے۔لبنان کو اسرائیل سے الگ کرنے والی بلیو لائن کی نگرانی کا آغاز 1978 میں کیا گیاتھا جس میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایل)کے 9،300 سے زیادہ فوجی لبنان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جن کو اسرائیلی فوجی نے لبنان میں اپنی کارروائیوں کے دوران ہدف بنایا ہے۔لاکرویکس کا کہنا ہے کہ یواین آئی ایف آئی ایل کا خیال ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر 1701 کے نفاذ سے جنگ کا خاتمہ اور فریقین کی مذاکرات کی میز پر واپسی ہو سکے گی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 2006 میں منظورکی جانے والی قرارداد 1701 کے نتیجے میں اسرائیل حزب اللہ جنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔
لاکرویکس کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوب میں لبنانی اور امن دستوں کی تعیناتی واحد فورس کے طور پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قرار داد 1701 کے مکمل نفاذ کے لیے تمام فریقوں کی جانب سے اس پر عملدرآمد ضروری ہے۔لاکرویکس نے وزیر اعظم میقاتی، پارلیمنٹ کے سپیکر نبیہ بری اور آرمی چیف جوزف عون سمیت لبنان کے اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقات کی ۔انہوں نے اسرائیلی سرحد کے قریب ناقورہ میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے جنوبی لبنان کے ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا۔ لاکرویکس نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ اسرائیلی حملوں اور اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کے مطالبوں کے باوجود امن فوج اسرائیل لبنان سرحد پر اپنی موجودگی برقرار رکھے گی۔ جنوبی لبنا ن میں تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج کے ترجمان کے مطابق فوج نے اکتوبر میں 30 سے زیادہ ایسے واقعات ریکارڈ کئے جن کے نتیجے میں اس کی املاک کو نقصان پہنچا اور امن دستوں کے ارکان زخمی ہوئے جن میں سے تقریباً 20 امن فوجی اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ گزشتہ سال جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں 3380 سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں۔