غزہ ۔20اکتوبر (اے پی پی):حماس تحریک کےسربراہ خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ ایک حسابی مہم جوئی ہے۔انہوں نے العربیہ چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ قیدیوں کی تعداد کی تفصیلات صرف القسام بریگیڈز کے پاس موجود ہیں اورہمارے پاس اسرائیلی فوجیوں کے کافی قیدی ہیں جس پر ہم اپنے قیدیوں کے لیے مذاکرات کر سکتے ہیں۔ ہم نے کچھ ملکوں کو سویلین یرغمالیوں کے حوالے کرنے کے لیے اپنی تیاری سے آگاہ کر دیا ہے ۔ہم اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ اسرائیل کے زیر حراست اپنے تمام قیدیوں سے کریں گے۔
خالد مشعل نے عربوں سے غزہ کی حفاظت کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت پر تنقید کرنے والی کوئی آواز نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک متحد عرب اسلامی موقف ہو جو مغرب پر جنگ روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کہتا ہے کہ وہ حماس کو ختم کر دے گاتاہم وہ کامیاب نہیں ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ہم اسرائیل کو شکست دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ملک جنہوں نے ہمیں دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالا ہے، وہ تیسرے فریق کے ذریعے ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کے بارے میں خالد مشعل نے کہا کہ حماس اس بات کو قبول نہیں کرتی کہ امداد صرف جنوبی غزہ کی پٹی کے لوگوں تک محدود ہو۔ غزہ کے لوگوں کی مصر روانگی کے اسرائیلی مطالبے پر انہوں نے کہا کہ ہم غزہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہیں۔ اگر غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی ہوتی ہے تو مصر اور اردن کو نقصان پہنچے گا۔حماس تحریک کے بیرون ملک سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیل میں ہماری کارروائی ایک طویل دفاعی جنگ کے حصے کے طور پر کی جانے والی ایک جارحیت ہے۔
یاد رہے حماس کی جانب سے اسرائیل پر7اکتوبر کو حملہ کیا گیا اور پھر جنگ چھڑ گئی تھی۔ لڑائی کے 13 دنوں میں 3800 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل کے مرنے والوں کی تعداد بھی لگ بھگ 2000 ہوگئی ہے۔