اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے متعلق بیجنگ میں ہونے والے اجلاس میں طالبان کو مدعو کریں گے،جسے قائل کرنا ہے اسے میز پر لانا ہوگا۔پاکستان ذمہ دار ملک ہے،امن و استحکام میں دنیا کیلئے اور علاقائی فوائد ہیں،بگاڑ پیدا ہوا تو کوئی بھی بچ نہیں پائے گا۔
جمعرات کو ٹرائیکا پلس اجلاس کے بعد میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے پاکستان نے ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے،پاکستان نے افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک سمیت روس کو بھی مدعو کیا اور اب ہم۔چین کی طرف جا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جو ہم آپس میں باتیں کر رہے ہیں،ہم کس کو قائل کر رہے ہیں جس کو قائل کرنا ہے جب تک وہ میز پر نہیں ہوں گے تو یہ گفتن نشستن اور برخاستن کے مترادف ہے،اس لئے ا گلی نشست میں طالبان کو ہونا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ بیجنگ اجلاس میں طالبان کو دعوت د یں گے تاکہ انکے تحفظات کو بھی سنا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور انکے تحفظات ہم دنیا کے ساتھ شیئر کریں گے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر افغانستان میں امن قائم ہوتا ہے تو اسکے گلوبل اور علاقائی فوائد ہوں گے ،اور اگر بگاڑ پیدا ہوا ،پاکستان متاثر تو ہوگا لیکن آپ بھی بچ نہیں پائیں گے،یہ کہنا کہ یورپ دور ہے اور محفوظ ہے۔انہوں نے کہا کہ مت بھولئے اور تاریخ سے سبق سیکھئے،ہم نے تاریخ سے سبق سیکھ لیا ہے۔