اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا سماجی ، انسانی ہمدردی اور ثقافتی امور سے متعلق جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

اقوام متحدہ ۔ 8 اکتوبر (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ کرفیو اور اس کے بدترین مظالم سے بچوں اور خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے قابض افواج رات کے اندھیروں میں بچوں کو اغواء کررہی ہیں ، عالمی ادارہ یہ ناقابل قبول صورتحال حل کرے ۔سماجی ، انسانی ہمدردی اور ثقافتی امور سے متعلق جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ وادی میں غیر ملکی قبضہ کے تحت رہنے والی خواتین اور ان کے خاندانوں کی حالت زار پر خصوصی توجہ دے اور ان کے بنیادی اور قانونی حقوق کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض افواج کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی جو رات کے اندھیروں میں بچوں کو اغواء کرنے کی ذمہ دار ہیں ،جنہیں قید تنہائی میں رکھ کر ان کے عزیز واقارب کے رابطہ سے محروم کردیا جاتا ہے اور بعض بچے کبھی واپس نہیں آتے۔ ملیحہ لودھی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ان بچوں کے حقوق کی ضمانت دی جائے ،مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈائو ن سے ان کی مائوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر شائع ہونے والی ایک کشمیری ماں کی دکھ بھری تصویر کا بھی حوالہ دیا جو مقبوضہ وادی میں سخت پابندیوں کے باعث بروقت ایمبولینس فراہم نہ کئے جانے کے سبب اپنے بچہ کی جان نہ بچاسکی ۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ کئی معاشروں میں خواتین انتہائی نظر انداز شدہ طبقہ ہیں اور 1995ء کا بیجنگ اعلامیہ خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک اہم جامع پالیسی فریم ورک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے ہمارے آئین میں تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے اور قومی زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کا تصور ہمارے عقیدہ ، آئین اور ہمارے بانیوں کے وژن نے دیا ہے ۔انہوں نے تمام حالات میں خواتین کو با اختیار بنانے کے نصب العین کے لئے پاکستان کی ٹھوس کمٹمنٹ کا اعادہ کیا تاکہ ایک منصفانہ ، مساو ی اور پر امن دنیا قائم کی جاسکے۔