امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی سرزمین پرکھڑے ہوکر دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا، وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا جاپان کراٹے ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیراہتمام ایجوکیشن ورکشاپ سے خطاب

اسلام آباد ۔ 26 فروری (اے پی پی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا بیانیہ ترقی یافتہ اور روشن پاکستان کا بیانیہ ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی سرزمین پر کھڑے ہوکر دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا ہے، صدر ٹرمپ کا بیان سفارتی حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، صدر ٹرمپ کے بیان سے مودی کے نفرت اور تعصب پر مبنی بیانیے کو شکست ہوئی، ملک میں پہلی بار یکساں نصاب نافذ کرنے جا رہے ہیں،کھیلوں کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا ، مارشل آرٹس جسمانی مضبوطی اور تندرستی کیلئے ضروری ہے، نوجوانوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہونا چاہیے، وزیراعظم عمران خان خود سپورٹس مین ہیں،کھیلوں کے فروغ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم کھیلوں کے شعبے میں اصلاحات متعارف کرانا چاہتے ہیں، کراٹے جیسے کھیلوں میں لڑکیوں کی شمولیت خوش آئند ہے، پاکستانی بچیاں صلاحیت کے حوالے سے کسی سے پیچھے نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد میں جاپان کراٹے ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیراہتمام چھٹے جے کے نیشنل کراٹے کیمپ کے عنوان سے ایجوکیشن ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں سکول کے بچوں سمیت کراٹے ایسوسی ایشن پاکستان کے ممبران اور عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ کراٹے ایسوسی ایشن ملک میں کراٹے کے فروغ اور بہتری کے لئے نہ صرف کام کررہی ہے بلکہ صحتمندانہ معاشرے کی بنیاد رکھنے میں بھی کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارشل آرٹس جسمانی مضبوطی اور تندرستی کیلئے ضروری ہے۔ نوجوانوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کراٹے ایسا کھیل ہے جو کہ نظم و ضبط سیکھاتا ہے اور مسلسل کھڑے ہو کر آخری دم تک مقابلے کی صلاحیت سیکھاتا ہے۔ کراٹے جسمانی نشوونما اور فزیکل فٹنس میں معاونت اور سہولت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعصاب کی جنگ وہی جیتتا ہے جو بچپن سے کھیلوں سے منسلک رہتا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بیانیہ ترقی یافتہ اور روشن پاکستان کا ہے، وزیراعظم عمران خان خود سپورٹس مین ہیں،کھیلوں کے فروغ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم کھیلوں کے شعبے میں اصلاحات متعارف کرانا چاہتے ہیں۔کھیل ملکی آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں کی صحتمندانہ سرگرمیاں ہیں اور ہر کھیل میں خواتین کھلاڑیوں کو بھی یکساں مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراٹے جیسے کھیلوں میں لڑکیوں کی شمولیت خوش آئند ہے۔ پاکستانی بچیاں صلاحیت کے حوالے سے کسی سے پیچھے نہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ملک میں پہلی بار یکساں نصاب نافذ کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاپان سفارتخانے کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اس طرح کی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز میں 5 اتھلیٹس کا شامل ہونا پاکستانی کھلاڑیوں کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ اس طرح کے ایونٹس پاک جاپان روابط کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بچوں کو یقین دلاتی ہوں کہ کھیلوں کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ بچوں کے ذہنی نشوونما بھی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلی مرتبہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے تحت پہلی کلاس سے 5 ویں کلاس تک کھیلوں کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا اور صوبائی حکومت بھی کھیلوں کو نصاب میں شامل کریں اور اس کے ساتھ یکساں تعلیمی نظام بھی نافذ کررہی ہے۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ صرف اسے نکھارنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر پاکستان کا جھنڈا لہرانے کاکوئی نعم البدل نہیں۔ یقین ہے کہ یہاں موجود بچوں میں وہ صلاحیت ہے کہ وہ عالمی سطح پر ملکی پرچم بلند کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا بیانیہ امن کے ساتھ جڑا ہے۔ مستقبل کا جوان پاکستان کا مثبت تشخص عالمی سطح پر اجاگر کرے گا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی سرزمین پر کھڑے ہوکر دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا ہے، صدر ٹرمپ کا بیان سفارتی حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، صدر ٹرمپ کے بیان سے مودی کے نفرت اور تعصب پر مبنی بیانیے کو شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں بچوں کو کھیلوں کی خصوصی تربیت ملنی چاہیے، کھیلوں کی طرح سیاست میں بھی برداشت کا حوصلہ ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ پی ایس ایل میں کیمرا مینوں کی انٹری کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کو دیکھا جائے گا۔ دیکھنا ہو گا کہ کیا دنیا بھر میں یہ سلوک ہوتا ہے تو اسے قبول کرنا ہوگا۔ اگر یہ علیحدہ قانون ہے تو اسے روکیں گے اور اس حوالے سے پی سی بی اور آئی سی سی میں میڈیا کی آواز کو بھی پہنچائیں گے۔