وزیراعظم محمد شہبازشریف کی سپین کے صدر سے ملاقات کے دوران گفتگو

نیویارک۔20ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور سپین کے درمیان بین الپارلیمانی روابط، سیکورٹی ، دفاع اور توانائی کے شعبے میں تعاون اور عوام کی سطح پر روابط پر خصوصی زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی برادری پاکستان میں بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے میں فعال شرکت کے ذریعے سیلاب کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرے گی، افغان عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور ملک میں امن، سلامتی اور ترقی کے مشترکہ اہداف کے فروغ کے لئے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی پائیدار، عملی اور نتیجہ خیز شراکت داری ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر سپین کے صدر پیڈرو سانچیز سے ملاقات کے دوران کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تبادلوں میں مسلسل اضافہ، تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے موجودہ ادارہ جاتی میکانزم کو بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں سپین کی حکومت کی حمایت اور یکجہتی کو سراہا اور متاثرہ افراد کے لئے سپین کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے انہیں سیلاب سے فصلوں، مکانات، مویشیوں اور اہم انفراسٹرکچر کو ہونے والی تباہی کی تفصیلات بتائیں۔

شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا عالمی کاربن کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری پاکستان میں بحالی اور تعمیرنو کے مرحلے میں فعال شرکت کے ذریعے سیلاب کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔ وزیر اعظم نے بین الپارلیمانی روابط، سیکورٹی اور دفاعی تعاون، توانائی کے شعبے میں تعاون اور عوام کی سطح پر روابط پر خصوصی زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

علاقائی تناظر میں وزیراعظم نے ایک جامع، پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو سنگین انسانی صورتحال کے ساتھ ساتھ اس کی معیشت کے لئے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ افغان عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور ملک میں امن، سلامتی اور ترقی کے مشترکہ اہداف کے فروغ کے لئے افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی پائیدار، عملی اور نتیجہ خیز شراکت داری ضروری ہے۔ وزیراعظم نے سپین کے صدر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔