انٹرنیٹ اور انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ میں ڈیجیٹل تقسیم بدستور بڑھ رہی ہے ، پاکستانی مندوب

قانون کی حکمرانی، اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی میں رکاوٹ بننے والے بین الاقوامی منظم جرائم کی روک تھام کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے، عامر خان

اقوام متحدہ۔6دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے استعمال کے فروغ میں عالمی ترقی کے باوجود ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان ڈیجیٹل تقسیم بدستور بڑھ رہی ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نےتخفیف اسلحہ پر آزادانہ تحقیق کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آئی ڈی آئی آر)کے زیراہتمام ویبینار میں کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی جدت، مواصلات، پائیدار ترقی اور اقتصادی ترقی کے غیر معمولی مواقع کے ذریعے پیش کردہ ڈیجیٹل تبدیلی کے فوائد حاصل کرنے میں ناکامی پہلے سے موجود ڈیجیٹل تقسیم کے مزید گہرا ہونے کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ سماجی انتشار، مسابقتی قوم پرستی، امتیازی سلوک، نفرت انگیز تقاریر، نسل پرستی، زینو فوبیا ( غیر ملکیوں سے نفرت) ، اسلامو فوبیا اور متعلقہ عدم برداشت میں اضافہ کر رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب 90 کروڑ لوگوں کو انٹرنیٹ اورانفارمیشن کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں اور ان میں سے 96 فیصدترقی پذیر ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ایسی رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہوگی جن کا سامنا ترقی پذیر ممالک کو نئی ٹیکنالوجیز سے منسلک ہونے اور ان تک رسائی کے لیے مناسب ماحول، وسائل، انفراسٹرکچر، تعلیم، صلاحیت، سرمایہ کاری اور کنیکٹویٹی کی صورت میں درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی غیر روایتی جنگ کی جگہ کی اہمیت اور ہائبرڈ وارفیئر کی زبردستی طاقت کے ذریعے تبدیل ہونے والے اسٹریٹجک مقابلے کے نئے دور نے بین الاقوامی تعاون کے لیے جگہ کو بری طرح کمزور کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک کھلا، مستحکم، قابل رسائی، محفوظ اور پرامن سائبر سپیس ، سائبر صلاحیت کے لیے ایک جامع فریم ورک بنانے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کی مختلف جہتوں میں حقیقی اور پائیدار پیش رفت کے لیے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں مہارتوں میں اضافہ اور موثر تربیت کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ٹیکنالوجی کے فوائد کے حصول کے لیے ضروری ہے جس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا زیادہ موثر استعمال کیا جائے اور انٹرنیٹ کے محفوظ اور نتیجہ خیز استعمال کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے اس سلسلے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی اور تکنیکی مدد کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا جس کی بنیاد پر انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی)سے متعلق سائنس، ٹیکنالوجی، مصنوعات اور خدمات تک کھلی، منصفانہ اور غیر امتیازی رسائی حاصل ہو۔