لندن۔20جون (اے پی پی):برطانیہ میں فلسطینیوں کے حامی گروپ کے ارکان نے آکسفورڈ شائر کائونٹی میں رائل ایئر فورس کے ایئر بیس میں گھس کو وہاں توڑ پھوڑ کی ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس کارروائی کے دوران دو فوجی طیاروں پر سرخ پینٹ سپرے کیا گیا ہے۔برطانوی وزارت دفاع نے "رائل ایئر فورس کے اثاثوں کی توڑ پھوڑ” کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ تحقیقات کے لئے پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
فلسطین ایکشن نامی گروپ کی جانب سے جمعہ کو آن لائن پوسٹ کی گئی فوٹیج میں آکسفورڈ شائر ایئربیس کے اندر اندھیرے میں دو افراد کو دکھایا گیا ہے، جن میں سے ایک سکوٹر پر سوار ایئربس وائجر ایئر ٹو ایئر ایندھن بھرنے والے ٹینکرز تک جا رہا ہے اور جیٹ انجن پر پینٹ اسپرے کرتا دکھائی دے رہا ہے۔گروپ نے کہا کہ اس کے کارکنوں نے اپنا ہدف کامیابی سے حاصل کیا اور کسی بھی نقصان سے محفوظ رہے۔
گروپ نے دعویٰ کیا کہ برطانوی فضائیہ کے سپلائی طیارے سروس کے قابل نہیں رہے۔ برطانوی وزیر لیزا ننڈی نے بتایا کہ ایئر بیس میں داخل ہونے کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ کہ حکومت ان لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گی جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ قومی سلامتی کے حوالہ سے ایسا کوئی اقدام کر سکتے ہیں۔
ادھر فلسطین ایکشن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی سطح پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کے باوجود برطانوی حکومت نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں معاونت کے لئے فوجی کارگو بھیجنے، جاسوس طیارے اڑانے اور امریکی اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ کی رائل ایئر فورس کا برائز نارٹن ایئر بیش قبرص میں برطانوی ایئر بیس ایکروٹیری کے لئے پروازوں سمیت برطانیہ کے اسٹریٹجک فضائی نقل و حمل اور ایندھن بھرنے کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔
فضائیہ نے قبرص کے اڈے سے باہر غزہ پر جاسوسی کی پروازیں چلائی ہیں۔فلسطین ایکشن غزہ میں موجودہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسی طرح کی سرگرمیوں میں مصروف ہے، جس میں زیادہ تر ہتھیاروں کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مئی میں، اس نے آئرلینڈ میں ایک امریکی فوجی طیارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
گروپ نے کہا کہ برطانوی فضائیہ کے برائز نورٹن میں داخل ہونے والے کارکنوں نے ہوائی جہازوں کے انجنوں پر سرخ پینٹ چھڑکنے کے لئے آگ بجھانے والے آلات کا استعمال کیا اور کرو بار کا استعمال کرتے ہوئے طیاروں کو مزید نقصان پہنچایا ۔
برطانوی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کا دفاع کرنے والے لوگوں کی حمایت ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیر محنت اور رائل نیوی کے سابق سربراہ لارڈ ویسٹ نے کہا کہ یہ واقعہ "انتہائی تشویشناک”ہے۔ ہم اس طرح کی سرگرمیوں کی ہر گز اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی خلاف ورزیاں قومی سلامتی کے لئے ایک حقیقی مسئلہ ہیں۔ آرمڈ فورسز کےشیڈو وزیر مارک فرانکوئس نے بی بی سی کو بتایا کہ بڑے طیاروں کے انجنوں میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش "مکمل طور پر قابل مذمت”ہے