بزنس کمیونٹی ٹیکسوں کی دیانتداری سے ادائیگی اور ٹیکس چوری کی روک تھام یقینی بنانے میں کردارادا کرے، صدر مملکت کا آئی سی ایم اے کے کانوووکیشن سے خطاب

اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):صد مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بزنس کمیونٹی پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکسوں کی دیانتداری سے ادائیگی اور ٹیکس چوری کی روک تھام یقینی بنانے میں کردارادا کرے، مثبت معاشی اشاریوں کے ساتھ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے، موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث پاکستان علامہ محمد اقبال ؒ کے ویژن کے مطابق مسلم امہ کی قیادت کرے گا اور دنیا میں اہم ملک بن کر ابھرے گا، ملکی ترقی کے لئے صحت اور تعلیم کے مساوی مواقعوں سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، کاروباری شعبہ میں خواتین اور خصوصی افراد کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو آئی سی ایم اے کے کانوووکیشن 2020 سے خطاب کرتے کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ مسلسل یاددہانی کروا رہا ہوں کہ کورونا وائرس کی وبا کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔ وباکے پھیلائو کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر پرعمل کرناضروری ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے پہلے مرحلے میں میڈیا نےآگاہی فراہم کی۔ لوگوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا۔ علمائے کرام نے مساجد میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ گریجویٹ نوجوان نئے عزم کے ساتھ میدان عمل میں نکل رہے ہیں۔ ان نوجوانوں کے والدین اساتذہ کرام، معاشرہ اور ملک نے انہیں اس مقام پر پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب ان نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ نادار طبقوں کا خیال رکھیں۔ ان نوجوانوں کا کاروباری اداروں کے مالی امور کو جانچنے میں اہم کردار ہو گا۔ امید ہے کہ یہ امانت اور دیانتداری کے ساتھ اپنا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی کاروبار کو شرو ع کرنے کے لئے کئی عوامل کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے جن میں کاروباری منافع مستقبل میں ماحول پر اثرات اور آئندہ نسلوں کے لئے اس کے مفادات کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔ 60 کی دہائی میں ملک میں کرپشن اور ناجائز منافع خوری کو فروغ ملا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کے ایک فیصد لوگ دنیاکی 60 فیصد سے زائد دولت پر قابض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے دور دراز علاقوں میں تعلیم فراہم کی گئی۔ فاصلاتی طریقے سے تعلیم فراہم کرنے سے تعلیم کے مواقع بڑھتے ہیں اور اخراجات کم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے ایلیٹ ازم کو ختم کرنا ہو گا۔ پاکستان اس راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران احساس پروگرام اور مخیر حضرات کے ذریعے نادار طبقات کی مدد کی گئی۔ حکومت نے 50 ہزار سکالرشپس دیئے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولیات تک ہر آدمی کی رسائی ناگزیر ہے۔ اس سے معاشرہ ترقی کرے گا۔ موجودہ حکومت نے شہریوں کی ہیلتھ انشورنس شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں مصنوعی زہانت کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کو بیرون ملک تعلیم کے دوران احساس ہوا کہ مسلمان زوال پذیر ہیں۔ صنعتی انقلاب میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہندوستان میں ان سے اقلیتوں جیسا سلوک کیا جائے گا۔ انہوں نے اس تناظر میں دو قومی نظریہ پیش کیا۔ پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے ان خوابوں کی تعبیر کی راہ پر گامزن ہو گا۔ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں یقینی بنائے کہ پاکستان پیچھے نہ رہ جائے۔ امید ہے کہ پاکستان کامیابی کے ساتھ ابھرے گا اور مسلم امہ کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اسلام اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی توہین برداشت نہیں کرسکتے۔ اسلام امن پسند دین ہے۔ مسلمانوں سے کئی عشروں سے جاری ظلم و زیادتی کو روکنا ہوگا۔ پاکستان میں ریاست مدینہ کے قیام کے لئے کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک بھارت کے ساتھ تجارت تعلقات کے باعث مسئلہ کشمیر کے حل میں دلچسپی نہیں لیتے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ہونے والے گریجوایٹس کو اپنے خواب کی تکمیل کے لئے محنت کرنی ہو گی۔ ماضی میں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کی گئی۔ بزنس کمیونٹی کو دیانتداری سے اپنا کام کرناچاہیے۔ ٹیکس چوری کی روک تھام یقینی بنانا چاہیے۔ ٹیکس دیں گے اور منی لانڈرنگ نہیں کریں جس سے پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ملک کا مثبت تشخص اجاگر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پناہ گزینوں کو کوئی ملک قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے تاہم پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔ یہ ہمارے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان نے بہادری سے دہشت گردی کامقابلہ کیا۔ ملک کو تقسیم کرنے کی سازشیں ناکام بنائیں۔ بھارت میں جو مسلمانوں کے ساتھ رویہ اختیار کیا گیا ہے اس سے وہاں تقسیم بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث اشاریے مثبت ہیں۔ سٹاک ایکچینج بہتری کی راہ پر گامزن ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تھا جو اب کم ہو گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو روکنا اور محروم طبقات کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔ کاروباری ادارے خواتین اور خصوصی افراد کی ملازمتوں میں حوصلہ افزائی کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان جس راستے پر گامزن ہے اس کے باعث اقبال کے ویژن کے مطابق ملک مسلم امہ کی قیادت کرے گا اور دنیا میں اعلیٰ مقام حاصل کرے گا۔ اس موقع پر انہوں نے کامیاب ہونے والے گریجوایٹس میں ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے