برازیلیہ۔14مارچ (اے پی پی):برازیل ایک ہائبرڈ انقلاب کی تیاری کررہا ہے جس کی وجہ عالمی موٹرساز کمپنیوں کی جانب سے اس لاطینی امریکی ملک میں ماحول دوست گاڑیوں کے شعبے میں ترقی کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہے۔
اے ایف پی کے مطابق عالمی سطح پر ہائبرڈ کاروں کی فروخت عروج پر ہے، برازیل جس کی آبادی 200 ملین (20 کروڑ)سے زیادہ ہے، کم آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کی مقامی پیداوار کو ترغیب دینے کے لیے کوشاں ہے اور آٹوموبائل کمپنیاں وہاں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ سٹیلنٹیس ، جو الیکٹریفائیڈ جیپ، پیوجیوٹ اور فیاٹ پروڈکٹس جیسی کئی بڑی برانڈز کا مالک ہے ، نے برازیل اور جنوبی امریکا کے آٹوموبائل سیکٹر کی تاریخ میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی کمپنی 2025 اور 2030 کے درمیان خطے میں 6.1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جس کا بڑا حصہ برازیل میں صرف کیا جائے گا۔
ٹویوٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2030 تک برازیل میں 2.2 بلین ڈالر سرمایہ کاری کرے گی۔ دیگر بڑی کمپنیوں بشمول ووکس ویگن، رینالٹ، نسان، جنرل موٹرز، بی وائی ڈی اور ہنڈائی نے بھی ملک میں الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیاں بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف موٹر وہیکل مینوفیکچررز کا تخمینہ ہے کہ برازیل کو آ ئندہ سالوں میں تقریباً 23.4 بلین ڈالر کی آٹوموبائل سرمایہ کاری ملے گی۔ واضح رہے کہ برازیل میں سرگرمی کی لہر اس وقت آئی جب حکومت نے اعلان کیا کہ وہ الیکٹرک یا ہائبرڈ گاڑیوں کی گھریلو پیداوار کو ترغیب دینے کے لیے ان نئی ٹیکنالوجیز کے لیے درآمدی ٹیکسوں میں بتدریج اضافہ کرے گی۔