ممبئی۔7اپریل (اے پی پی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے غیر ملکی درآمدات پر عائد کے جانے والے محصولات سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے نتیجہ میں بھارتی سٹاک مارکیٹس میں بھی شدید مندی کا رجحان رہا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ایس اینڈ پی بی ایس ای سین سیکس 2564.74 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 72,799.95 پوائنٹ کی سطح پر آگیا،
جبکہ این ایس ای نفٹی 50 صبح 9 بج کر 24 منٹ تک 831.95 پوائنٹس کی کمی سے 22,072.50 پوائنٹ کی سطح پر آگیا۔رپورٹ کے مطابق پیر کو کاروبار کے آغاز پر ہی سٹاک مارکیٹ کے کریش کر جانے کے ساتھ، سینسیکس اور نفٹی تقریباً 10 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں، اور تجزیہ کاروں کے اندازے کے مطابق عالمی منڈیوں میں بڑے پیمانے پر اتار چڑھاؤ کی وجہ سے وہ مزید گر سکتے ہیں۔
ان بھارتی سٹاک ایکسچینجز میں مندی کا رجحان اس قدر شدید تھا کہ اس نے بی ایس ای میں لسٹڈ فرموں کے مشترکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 19 لاکھ کروڑ روپے کی کمی کر دی۔ جیوجیت فائنانشل سروسز کے چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ ڈاکٹر وی کے وجے کمار نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتےہوئے کہا کہ عالمی سطح پرسٹاک مارکیٹس انتہائی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے شدید اتار چڑھاؤ سے گزر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی اس ہنگامہ خیز صورتحال بارے کسی کو کوئی اندازہ نہیں ۔ اس لئے مارکیٹ کے اس ہنگامہ خیز مرحلے میں انتظار کرو اور دیکھنا بہترین حکمت عملی ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق سمال کیپ انڈیکس میں 10 فیصد کمی ہوئی اور مڈ کیپس میں 7.3 کمی دیکھی گئی ۔
انہوں نے پیر کے تجارتی سیشن میں ملکی اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال کو تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی ایس ای سین سیکس میں ایک بھی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ مارکیٹ کریش خاص طور پر ٹاٹا سٹیل کے لئے شدید تھی، جس میں 11.25 کی کمی واقع ہوئی ۔ ٹاٹا موٹرز کے حصص کی قیمت میں 8.24 فیصد، ٹیک مہندرا کے حصص کے قیمت میں6.70 فیصد اور انفوسس اور ایچ سی ایل ٹیک کے حصص کی قیمتوں میں 6 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
بھارتی سٹاک مارکیٹس میں روایتی طور پر دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ بینکنگ، ٹیکنالوجی، اور آٹوموبائل سٹاکس کے منفی ٹرینڈ کے زیر اثر تمام سکیٹرز میں حصص کی فروخت کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579067