توہین الیکشن کمیشن کیس ، سپریم کورٹ نے عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیئے

Supreme Court
Supreme Court

اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے موقع پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ منگل کو یہاں کیس کی سماعت عدالت عظمی میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 186 اے پر انحصار کر رہا ہے۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا سپریم کورٹ کی طرف سے مختلف ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کرنے کے فیصلے کی مثال موجود ہے؟ انہوں نے کہا کہ مختلف ہائیکورٹس میں زیر التوا کیسز یکجا کرنے کیلئے زیر سماعت کیسز میں قانونی نکتہ ایک ہونا ضروری ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹس میں توہین الیکشن کمیشن کیسز میں درخواست گزار کون ہیں؟ سپریم کورٹ کون سے آئینی اختیار کے تحت ہائیکورٹس میں زیر التوا کیسز کو یکجا کرنے کا حکم دے سکتی ہے؟ جسٹس عائشہ ملک نے سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا کہ پیمرا کیسز میں سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ہائیکورٹس کے کیسز چلتے رہیں۔ یکجا نہیں ہوں گے۔

اس موقع پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہی حج معاونین کے کیس میں تمام ہائیکورٹس کے کیسز یکجا کیے تھے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے 1999 میں مختلف ہائیکورٹس میں زیر التوا انکم ٹیکس کیسز کو یکجا کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹس میں الیکشن کمیشن کے خلاف عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر نے کیسز کر رکھے ہیں۔ مختلف ہائیکورٹس میں ایک ہی نوعیت کے کیسز سے متضاد فیصلے ہوں گے۔

اس موقع پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ متضاد فیصلے جب سپریم کورٹ آئے تو اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔ جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اپنایا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں ہائیکورٹس کے حکم امتناع بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کئے گئے ہیں۔ عدالت عظمی نے اس موقع پر قرار دیا کہ الیکشن کمیشن نے مختلف ہائیکورٹس میں زیر التواء کیسز کو کسی ایک ہائیکورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔

الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ بلدیاتی اور جنرل انتخابات کی تیاری کریں یا کیسز لڑیں۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کےحکم سے کیسز یکجا کرنے کی عدالتی نظائر بھی پیش کیں۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی حکم امتناع کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم اور عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملہ کہ سماعت 15 دن کے لئے ملتوی کر دی۔