جنیوا کانفرنس میں 9.7 بلین ڈالر امداد کا اعلان پاکستان کی تاریخی کامیابی ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جنیوا کانفرنس میں 9.7 بلین ڈالر امداد کا اعلان پاکستان کی تاریخی کامیابی ہے، یہ امدادی فنڈز سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور ملک بھر کے لوگوں کی تعمیر نو اور بحالی پر خرچ کیے جائیں گے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی ) کے تحت بے نظیر کفالت پروگرام کے لئے تقریباً 7.7 ملین خاندانوں کے لیے نامزد بینکوں اور ریٹلیرزکو 55 ارب روپے کی پہلی قسط جاری کر دی گئی ہے، بے نظیر کفالت مستحقین کے بچوں کے لیے بے نظیر ایجوکیشن وظیفہ کے تحت 12 ارب روپے کی علیحدہ رقم جاری کی جا رہی ہے۔

منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے میڈیا کوآرڈینیٹر، نذیر ڈھوکی کے ہمراہ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی موثر سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے بہت کم وقت میں مختلف ممالک کا دورہ کرکے عالمی برادری کو سیلاب کے بعد پاکستان کو درپیش صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9.7 بلین ڈالر کے کل وعدوں میں 9.04 بلین ڈالر، 570.50 ملین یورو اور 36 ملین پاؤنڈ شامل ہیں جو کہ تقریباً 2204 بلین روپے بنتے ہیں۔

فیصل کنڈی نے کہا کہ جنیوا کانفرنس میں کئے گئے وعدوں سے حاصل ہونے والے فنڈز سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور ملک بھر کے لوگوں کی تعمیر نو اور بحالی پر خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جس طرح مختلف ممالک کا دورہ کرکے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہی اور ہمدردی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے پاکستان مدعو کرکے بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کا مقدمہ لڑا، اس سے ان کی سفارتی دانشمندی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب سمیت ملک کے کئی سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی اب بھی کم نہیں ہوا۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ملک کے بنیادی ڈھانچے اور زرعی شعبے کی مکمل بحالی کے لیے ملک کو سنجیدہ کوششوں اور مالی امداد کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو کے دوروں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے پروپیگنڈے پر تنقید کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس قومی مقصد کے لیے وزیر خارجہ کی کوششوں کا ساتھ دیں۔ انہوں نے بیرونی ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات خراب کرنے پر بھی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ موجودہ حکومت دوست ممالک بشمول سعودی عرب، ترکی، چین، متحدہ عرب امارات اور دیگر کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی خواہشمند ہے جنہوں نے مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا ہے۔

پاکستان اور دیگر ممالک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، فیصل کنڈی نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی برادری کو شامل کرنے پر زور دیا جو جنگلات کی غیر قانونی کٹائی سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی ) کے تحت بے نظیر کفالت کی تقسیم کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ تقریباً 7.7 ملین خاندانوں کے لیے نامزد بینکوں اور ریٹلیرزکو 55 ارب روپے کی پہلی قسط جاری کی گئی ہے۔ جبکہ بے نظیر کفالت مستحقین کے بچوں کے لیے بے نظیر ایجوکیشن وظیفہ کے تحت 12 ارب روپے کی علیحدہ رقم جاری کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وظیفہ بغیر کسی کٹوتی کے جاری کیا جا رہا ہے اور اگر کوئی شخص ادائیگی کے لیے کسی قسم کی کٹوتی یا فیس کا مطالبہ کرتا ہے تو مستحقین کو فوری طور پر بی آئی ایس پی کو رپورٹ کرنی چاہیے، انہوں نے یقین دلایا کہ کسی بھی طرح سے کسی بھی غیر قانونی کٹوتی کی صورت میں زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ فیصل کنڈی نے کہا کہ بی آئی ایس پی نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ بے نظیر کفالت سے مستفید ہونے والوں کو دوبارہ شامل کیا جا سکے جو پی ٹی آئی کے دور میں بغیر کسی تصدیق کے باہر چلے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی ڈائنامک سروے کے آغاز کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور جلد ہی اس کا افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو بھی سروے کے ذریعے بی آئی ایس پی میں شامل کیا جائے گا۔ خیبرپختونخوا میں گندم کے حالیہ بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل کنڈی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو بحران کے حل میں کوئی کردار ادا نہ کرنے پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان زمان پارک میں چھپے ہوئے ہیں اور اپنے ہی زیر انتظام صوبوں پنجاب اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ سے گندم کے بحران کے ازالے کے لیے نہیں کہہ رہے جسے انہوں نے مجرمانہ غفلت قرار دیا۔ ایک سوال کے جواب میں فیصل کنڈی نے کہا کہ عمران خان کو 15 ارب روپے کی عوامی رقم کا جوابدہ بنایا جائے جو ٹیلی تھون کے ذریعے سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے لیے اکٹھی کی گئی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شفاف طریقہ کار اپناتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔