سری لنکن بدھ مت پیشواؤں کے وفد کا دورہ پاکستان: مذہبی سیاحت کے فروغ کے وژن کا عملی اظہار

:رپورٹ: امتیاز احمد
مذہبی سیاحت عالمی سطح پر معیشت کی ترقی کے لئے ایک اہم حیثیت اختیار کر چکی ہے۔دنیا بھر میں مختلف مذاہب کے پیروکار لاکھوں افراد مذہبی فریضہ کی ادائیگی اور روحانی سکون کے لئے ہر سال مقدس مقامات کی طرف سفر پر گامزن ہوتے ہیں۔ ہر سال تقریبا 300 سے 330 ملین سیاح دنیا کے مختلف مذہبی مقامات پر جاتے ہیں جو اربوں ڈالرز کے زرمبادلہ پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔پاکستان دنیا کی مختلف قدیم تہذیبوں کا گہوارہ ہے اور ایک ایسے خطے میں واقع ہے جو دنیا کے تین بڑے مذاہب ہندو مت، بدھ مت اور سکھ مت کے پیروکاروں کے ہزاروں سال قدیم تاریخی اور مذہبی مقامات کی ایک بڑی تعداد سے مالا مال ہے۔لیکن اس کے باوجود پاکستان کا سیاحت کا شعبہ بھارت، ترکی، سری لنکا اور خطے کے دوسرے ممالک سے بہت پیچھے ہے جس کی اہم وجہ سیکورٹی کے مسائل‘فنڈز کی کمی‘عدم توجہ سمیت دیگر کئی معاملات ہیں‘خاص طور پر نائن الیون کے واقعات کے بعد پاکستان کی سیاحت کی انڈسٹری کو بہت نقصان پہنچا۔

اس تناظر میں ملک بھر میں سیاحت کے فروغ کے لئے ویزا پالیسی میں نرمی،سیاحوں کو مائل کرنے کیلئے سیاحت سے متعلقہ خدمات اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت محسوس کی جاتی رہی ہے۔ موجودہ حکومت کے ٹھوس عملی اقدامات سے پاکستان مستحکم رفتار سے سیاحت کے محاذ پر ترقی کر رہا ہے جس کی ایک مثال کرتار پور راہداری منصوبہ ہے جس کی تکمیل نے نہ صرف سکھ برادری کے دل جیت لئے بلکہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کی ترقی کی نئی راہیں بھی کھول دی ہیں۔ اسی طرح اگر ہم بدھ مت کے ورثے کے بارے میں بات کریں تو پاکستان بھر میں بدھ مت مذہب کے ماننے والوں کے ہزاروں سال پرانے مذہبی سیاحتی مقامات موجود ہیں جن کی بحالی کے لئے حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد ہی ملک کی معیشت کو تقویت دینے اور دنیا بھر میں پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے کے لئے مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ سری لنکا کے حالیہ سرکاری دورے میں وزیر اعظم عمران خان نے سری لنکن بدھ بھکشوؤں کو دعوت دی کہ وہ آئیں اور پاکستان میں اپنے مقدس بدھ مت آثار اور مذہبی مقامات دیکھیں۔وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی دعوت اور سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمیشن کی معاونت سے 19 اپریل 2021 سےبدھ مت مذہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی پیشوا پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ہیں۔یہ بدھ بھکشو اپنے ہفتہ بھر کے دورے کے دوران بودھ مقامات اور عجائب گھروں کا دورہ کریں گے۔ ان کے پاکستان کا دورہ کرنے سے آنے والے دنوں میں ملک بھر میں مذہبی سیاحت کو مزید فروغ ملنے کی امید کی جاسکتی ہے کیونکہ پاکستان قدیم بدھ تہذیب کا مرکز اور گہوارہ ہے جو اب تک دنیا کی آنکھ سے اوجل تھا‘سری لنکن وفد کے حالیہ دورہ سے اس کی اہمیت میں اضافہ ہو گا

۔بدھ مت وفد کی سربراہی ڈاکٹر والپول پیانند تھیروکر رہے ہیں۔یہ وفداپنے دو روزہ دورہ لاہور کے علاوہ اسلام آباد، ٹیکسلا، شہباز گڑھی، تخت بھائی اور جہان آباد (سوات) جائیں گے۔ بدھ مذہبی پیشواؤں کا یہ وفد وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کرے گا اور وفاقی دارالحکومت میں اپنے دورے کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کر رہا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سری لنکا کے بدھ راہبوں کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ
پاک -سری لنکا تعلقات باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں ،پاکستان گندھارا بدھ تہذیبی ورثے کا گڑھ ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان بدھ مت کے مقدس مقامات اور آثار کا شاندار امین ہے،
سری لنکا کے راہب اور عوام پاکستان میں بدھ مذہبی مقامات کا دورہ کریں ،ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ پاکستان میں دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت بدھ آثارِ قدیمہ کی کثیر تعداد ہے ،سری لنکن وفد نے بدھ مقامات کا دورہ آسان بنانے اوربہترین انتظامات پر حکومت کی تعریف کی ۔ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن کی سیکنڈ سیکرٹری عائشہ ابوبکر فہد نے بتایا کہ دنیا میں بہت سارے لوگ نہیں جانتے کہ پاکستان گندھاراکی شاندار تہذیب اور بدھ تہذیب کا گھر ہے

۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق مذہبی سیاحت کو فروغ دینے اور قیمتی زرمبادلہ حاصل کرنے کے لئے ہم نے بدھ مت کے مذہبی پیشواؤں کو پاکستان کا دورہ کرنے اور ملک میں موجود تاریخی ورثہ کو دیکھنے کی دعوت دی ہے تاکہ وہ بہت سارے مقدس بدھ مت مذہبی مقامات کو دیکھیں اور اپنے مذہبی رہنما مہاتما بدھ کے مقدس ورثہ کی یاترا کرکے خراج عقیدت پیش کریں۔

ڈاکٹر وال پیول پیانند تھیرو نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ اگرچہ پاکستانی لوگ بدھ مت کے پیروکار تو نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے مہاتما بدھ کے مجسموں، بدھ مت آرٹ اور بدھ مت کے تاریخی ورثہ اور فن تعمیر کو محفوظ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مہاتما بدھ کے مجسموں کے ذریعے دنیا میں بدھ مذہب پھیلا کیونکہ بدھ مذہب امن‘ ہمدردی اور رواداری کا پیغام دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سری لنکا میں ایک عظیم کرکٹر اور اعتدال پسند سیاستدان کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں‘سری لنکن ان کا بہت احترام کرتے ہیں۔ ڈاکٹر وال پیول پیانند تھیرو نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں سری لنکا کا دورہ کیا اور بدھ بھکشوؤں کو پاکستان کا دورہ کرنے اور مقدس بدھ مقامات دیکھنے کی دعوت دی تھی‘اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے سری لنکن بدھ مت وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔

وفد کے رکن ادوے دھملوکا تھیرو نے کہا کہ بدھ مت اور گندھارا تہذیب کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے۔ ہمارا یہ دورہ بدھ مذہب اور سرزمین پاکستان کے مابین صدیوں پرانے تاریخی تعلقات کو مزید تقویت بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں امن و سلامتی اور سیکورٹی کی صورتحال کے حوالے سے ہمیں کچھ غلط فہمیاں اور خدشات لاحق تھے لیکن پاکستان پہنچنے کے بعد ہمارے تمام خدشات دور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدھ یاتریوں کے آنے سے لاکھوں مالیت کا زرمبادلہ کمایا جاسکے گا۔
ڈاکٹر اسیلا وکرماسنگھی جوکہ سری لنکا اور مالدیپ کے بارے میں سری لنکا کے صدر کی سینئر سیاسی مشیر ہیں، نے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت پاکستان کی جانب سے بدھ مت مذہب کے مقدس مقامات کو جو ماضی میں بند کردیئے گئے تھے ،کو دوبارہ سیاحوں کے لئے کھولنا ایک احسن اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ سری لنکن وفد کا حالیہ دورہ پوری دنیا میں موجود بدھ مت مذہب کے لوگوں کو پاکستان کی طرف راغب کرے گاجس سے سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا۔ڈاکٹر اسیلا وکرماسنگھی نے کہاکہ پابندیوں کے خاتمہ سے جاپان، چین، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک سے بدھ مت مذہب کے لوگ بھی ان مقدس مقامات کو دیکھنے کے لئے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی قوم کی بہت بڑی خوش قسمتی ہے کہ انہیں عمران خان جیسا دور اندیش وزیر اعظم اور لیڈ ر ملا ہے۔

لاہور میوزیم کے ڈائریکٹر اعجاز احمد منہاس نے دورے کے موقع پر کہا کہ وفد میں شامل بدھ بھکشواپنے شاندار ماضی کے آثار اور مذہبی مقامات کو دیکھنے کے لئے پاکستان آنے پر بہت خوش دکھائی دیے ہیں۔اعجاز احمد منہاس نے کہا کہ وفد میں شامل ایک بدھ پیشوا نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مقدس آثار اور مقامات کے متعلق ہم صرف تاریخ کی کتابوں میں پڑتے تھے آج ان کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقع ملا ہے جس پر ہم پاکستانی حکومت اور خاص طور پر وزیر اعظم عمران خان کے بے حد مشکور ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس دورے کا مقصد مذہبی سیاحت کو فروغ دینا ہے‘ وفد میں شامل بدھ مت مذہبی رہنمادنیا بھر سے تعلق رکھتے ہیں واپس جانے کے بعد پاکستان کے بارے میں محبت اور نیک خواہشات کا پیغام پھیلائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ امید ہے اس دورہ سے آنے والے دنوں میں بدھ مت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس بدھ مت ورثہ کو دیکھنے کے لئے پاکستان آئے گی جس سے نہ صرف کثیر زرمبادلہ حاصل ہو گا بلکہ دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص بھی اجاگر ہو گا۔