سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر جیفری شاکی ملاقات

اسلام آباد ۔ 26 فروری (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر جیفری شا نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاو¿س میں ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے خوشگوار تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور پارلیمانی رابطوں میں اضافہ کے ذریعے مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا نے علاقائی اور بین الاقوامی خصوصاً دولت مشترکہ کی پارلیمانی ایسو سی ایشن اور بین الپارلیمانی یونین کے فورموں پر ہمیشہ پاکستان کے مو¿قف کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک میں پارلیما نی سطح پر تجربات اور مہارت کے تبادلوں کےلئے دونوں ممالک کی اراکین پارلیمان اور پارلیمانی عملے کے وفود کے تبادلوں پر زور دیا۔ سپیکر نے کہاکہ آسٹریلیا زراعت، لائیو سٹاک اور سوئل کنزرویشن کے شعبوں میں بڑی مہارت رکھتا ہے ان شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین تعاون پاکستان کےلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ پاکستان کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہا ہے اور موجودہ حکومت اس شعبہ کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ سپیکر نے ہائی کمشنر کو زرعی اجناس پر قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی زرعی شعبے کو درپیش مسائل اور اس کی ترقی کےلئے حکومت کو باہمی تبادلہ خیال کے بعد پالیسی بنانے کےلئے گائیڈ لائن فراہم کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تشویشناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 205 دنوں سے جاری لاک ڈاو¿ن نے مقبوضہ وادی کے عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت جارحیت اور غیر آئینی اقدام کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آسٹریلوی ہائی کشمنر ڈاکٹر جیفری شا نے سپیکر کے تاثرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کو اپنا قریبی دوست اور معاشی شراکت دار تصور کرتا ہے اور معاشی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی رابطوں کو فروغ دینے کی سپیکر کی تجویز سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا زراعت، لائیوسٹاک اور مارکیٹ ڈووپلمنٹ کے شعبوں میں مہارت رکھتا ہے اور ان شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا واٹر مینجمنٹ اور سوئل کنزرویشن میں کامیاب تجربات کا پاکستان کے ساتھ تبادلہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی فورمز پر اپنے ملک کی طرف سے پاکستان کی ہر ممکن حمایت کا یقین دلایا۔