سیالکوٹ،محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن ) کی جانب سے کسانوں کے لیے آگاہی سیشن کا انعقاد،دھان کی فصل بارے آگاہی فراہم کی گئی

213
Paddy crop
Paddy crop

سیالکوٹ۔27اگست (اے پی پی):سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے موضع کنڈن سیان میں محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن ) کی جانب سے دھان کے کاشتکاروں کے لیے آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔اس آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن) سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد نے کہا ہے کہ دھان کی فصل کی بیماری بکائنی اور جراثیمی جھلساؤ کا حملہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور دھان کی مختلف اقسام اس بیماری کے شدید حملے کی ضد میں ہیں۔

اس بیماری کو پھیلانے والے جراثیم کا نام گیبریلافیوجیکور ہےاگر کھیت میں بکائنی کے پودے اگ آئیں تو ان بیمار پودوں کو تلف کر دیں کیونکہ جو پودا بکائنی بن جاتا ہے وہ کسی بھی زہر سے دوبارہ منجھی کا پودا نہیں بن سکتا۔اگر زہر کا استعمال ہی مقصود ہو تو متاثرہ پودے تلف کرنے کے بعد کاپر آکسی کلورائیڈ پانچ سو گرام فی ایکڑ کے حساب سےچھٹہ کریں۔کاپر آکسی کلورائیڈ+کیسوگا مائیسین کا سپرے مناسب نہیں کیونکہ کیسوگا مائیسین جراثیم کش زہر ہے جبکہ یہ بیماری پھپھوندی سے پھیلتی ہے۔

اس طرح کسی بھی زہر کا سپرے اس بیماری کا حل نہیں ہے۔ چونکہ بیماری بیج اور جڑ سے پھیلتی ہے اس لیے کھیت میں زیر کا چھٹہ یا فلڈنگ کسی حد تک کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔ متاثرہ پودوں کی تلفی کے بعد ایک کھیت کا پانی دوسرے کھیتوں میں نہ جانے دیں۔دھان کی فصل پر زہروں کا استعمال انتہائی سوچ سمجھ کر کریں ۔انہوں نے مزید کہا کہ چاول وطن عزیز کی اہم ترین فصل ہے،پاکستانی چاول کی بہترین خوشبو کی وجہ سے اس کی یورپ کی منڈیوں میں کافی زیادہ مانگ ہے ،جب چاول کی فصل تیاری کے آخری مراحل میں ہوتی ہے تو ہمارے کاشتکار بھائی اس پر غیر ضروری زہروں کا سپرے کرتے ہیں جسکی وجہ چاول اپنی قدرتی خوشبو کھو دیتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے چاول کی ایکسپورٹ میں کافی کمی آجاتی ہے،اس ٹریننگ کا مقصد یہ آگاہی دینا ہے کہ آپ لوگ کا شتکار بھائیوں کو غیر ضروری سپرے کے نقصانات سے آگاہ کریں۔

اس موقع پر انہوں نے منصوبہ برائے چاول اور سبزیوں پر زرعی زہروں کی باقیات کی تخفیف ،زرعی زہروں کی باقیات سے پاک پیداوار کے حصول، دھان کی فصل کے نقصان دہ کیڑے، بیماریاں، ان کی پہچان اور تدارک، دھان کی ایکسپورٹ کے مسائل، زہروں کی باقیات اور سد باب پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے چاول اور سبزیوں پرکیڑے مار ادویات کی باقیات کو کم کرنے، پی ایچ آئی،ایم آر ایل اور دیگر مروجہ مسائل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی اور ان کے اثرات کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے مربوط طریقہ انسداد کو اپناتے ہو ئے مناسب اور موزوں زہروں کا انتخاب اور استعمال قبل از برداشت ( پی ایچ آئی ) کو ہر صورت مد نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ زہروں کے استعمال کو ہمیشہ آخری آپشن رکھنے پر زور دیا گیا۔انہوں نے نقصان دہ کیڑوں کو مربوط طریقہ انسداد کے ذریعے جن میں روشنی کے پھندے، پہلے چپکنے والے کارڈ ، پھل کی مکھی کے پھندوں کا استعمال کرنے اور زرعی ادویات کا کم سے کم استعمال کرنے پر زوردیا ۔اس آگاہی سیشن کے شرکاءنے اس پروگرام کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام منعقد ہوتے رہنے چاہیں تاکہ کسان اپنی فصل کے بارے میں بروقت آگاہی حاصل کر سکے۔