سیلاب متاثرین میں 42 ارب تقسیم کیے جاچکے ہیں، سندھ میں باقی متاثرین کو بھی جلد 25 ہزار روپے کی امداد مل جائے گی ، وزیراعظم شہباز شریف

دادو۔27ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے کام جاری ہیں ،متاثرین سیلاب میں 42 ارب تقسیم کیے جاچکے ہیں، سندھ میں باقی متاثرین کو بھی جلد 25 ہزار روپے کی امداد مل جائے گی ، یہ وقت نمبر گیم یا جلسے ،جلوسوں کا نہیں بلکہ متاثرین کی مدد کرنے کا وقت ہے ، عالمی برادری ، دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں ہماری مدد کی ، ہم نے مل کر پاکستان کو عظیم تر بنانا ہے ، تمام وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اس مصیبت سے نکلیں گے ۔ وہ منگل کو دادو کے دورہ کے بعدصحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی کابینہ کے اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سہون شریف کا دورہ کیا ،اب دادو میں موجود ہیں، ہر جگہ پانی نے تباہی مچائی ہوئی ہے ، سہون شریف اور دادو میں اب بھی پانی موجود ہے ، 1600 سے زائد افراد بشمول بچے اور بچیاں اللہ کو پیارے ہوگئے ہیں، 13 لاکھ مویشی پانی میں بہہ گئے ہیں، لاکھوں ایکٹر پر کھڑی کپاس کی فصل اور چاول کی فصل کو نقصان پہنچا ہے، لاکھوں گھر تباہ ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، تمام مخیر حضرات کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو ان متاثرین کی مدد کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں بھرپور کام کر رہیں ہیں، سندھ میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت میں حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں، متاثرین کے خیموں کے شہر بس چکے ہیں، کھانے پینے کی اشیا ء متاثرین تک پہنچا ئی جارہی ہیں ، مسلح افواج ،پی ڈی ایم ایز اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد اس سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ، پورا پاکستان متاثرین کی مدد کے لئے دل کھول کر مدد کررہا ہے، ہزاروں کلومیٹر سڑکیں ، ریلوے کے پل بہہ گئے ہیں، سہون کے بعد پوری انڈس ہائی وے پانی میں ڈو بی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وفاق اور صوبوں نے ملکر کام کرنا ہے ، سیاست سے پرہیز کرتے ہوئے مل جل کر کام کرنا چاہیے ، اس وقت نمبرز گیم نہیں ، متاثرین کی مدد کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ثمر قند میں ایس سی او ممالک کے اجلاس میں پاکستان کی سیلاب کی صورتحال سامنے رکھی ، جو ممالک اس مشکل میں ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران پاکستان میں سیلاب اور اس کے ساتھ پیش آنے والی مشکلات دنیا کے سامنے رکھی ، دنیا نے اس مشکل میں ہماری جو مدد کی اس کا شکریہ ، مزید مدد کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت بڑھنے سے موسمیاتی تبدیلی ہورہی ہے ، درجہ حرارت بڑھانے میں پاکستان کا ایک فیصد بھی حصہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین میں اب تک 42 ارب روپے تقسیم ہوچکے ہیں، متاثرین کو 25 ہزار دیئے جارہے ہیں، سندھ کے جو علاقے رہ گئے ہیں انھیں بھی جلد 25 ہزار روپے کی امداد مل جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنانا ہے ، تمام وسائل اور قوتوں کو بروئے کار لائیں گے ،یہ مصیبت کا وقت ہے اس میں سے کامیابی سے نکلیں گے ۔