صدر ڈاکٹر عارف علوی کی بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو رقم کی واپسی میں تاخیر پر بینک کی سرزنش

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو رقم کی واپسی میں تاخیر پرحبیب بینک کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک نے 39 ہزار کی معمولی رقم کی واپسی کے معاملے کو غیر ضروری طور پر طول دیا۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بینک کو متاثرہ شخص کو اصل رقم کے علاوہ ٹرانسپورٹ چارجز کی ادائیگی کا حکم دیتےہوئے کہا کہ بینک کا طرزِ عمل بدانتظامی کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فراڈ سے ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی دھوکہ دہی کا ایک عام واقعہ ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اکاؤنٹ تفصیلات موجود ہونے کے باوجود فراڈ سے فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے، بینک اپنے صارفین کے نقصان کو پورا کرنے کا ذمہ دار ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات زور دیکر کہی کہ بینک انتظامیہ ایسے معاملات پرغور کرے اور صارفین بالخصوص چھوٹے کھاتہ داروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ریگولیٹری ادارہ ہونے کے ناطے بینکوں اور برانچوں کے خلاف ریگولیٹری اور تعزیری کارروائی کرے، دھوکہ دہی کی سرگرمیاں اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ قواعد و ضوابط کی عدم تعمیل کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نامعلوم شخص نے نذیر احمد بھٹہ کے اے ٹی ایم کارڈ کے آخری ہندسے فراڈ سے حاصل کرکے اسے رقم سے محروم کردیا تھا، متاثرہ شہری نے بینکنگ محتسب کے سامنے اپیل دائر کی جس نے اس کے حق میں فیصلہ دیا تاہم بینک نے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے بجائے صدر مملکت کو درخواست دینے کو ترجیح دی۔